بحیرہ روم میں کشتی اُلٹنے کا واقعہ، وزیراعظم شہبازشریف کا انکوائری کا حکم

Spread the love

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے یونان کے قریب بحیرہ روم میں کشتی الٹنے کے واقعے کی انکوائری کا حکم دے دیا۔وزیرِ اعظم نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف گھیرا تنگ کرنے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو لوگوں کو جھانسہ دے کر خطرناک اقدامات پر مجبور کرنے والے انسانی اسمگلروں کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کی۔اورانہیں قرار واقعی سزا دینے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیرِ اعظم نے یونان میں پاکستانی سفارتخانے کو واقعے میں ریسکیو کیے جانے والے 12 پاکستانیوں کی دیکھ بھال کی ہدایت کی ہے

وزیرِ اعظم کی ہدایت پر ایف آئی اے نے ڈی آئی جی عالم شنواری کو واقعے میں جاں بحق ہونے والوں اور زخمیوں کی معلومات و سہولت کے لیے فوکل پرسن مقرر کر دیا۔چیف سیکریٹری آزاد جموں و کشمیر نے بھی پاکستانی سفارتخانے اور یونانی حکام سے رابطے اور جاں بحق و زخمی ہونے والوں کی معلومات کے لیے فوکل پرسن تعینات کر دیا۔

واضح رہے کہ جنوبی یونان کے ساحل کے قریب تارکین وطن کی ایک کشتی ڈوبنے سے 79 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ 104 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔

یونانی کوسٹ گارڈز کے مطابق یہ واقعہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب پیرلوس کے جنوب مغرب میں پیش آیا تھا۔ان میں پاکستانی، مصری، شامی اور افغان شہری شامل ہیں۔ یہ کشتی تارکین وطن کو لے کر مشرقی لیبیا کی ایک بندرگاہ سے اٹلی کے لیے روانہ ہوئی تھی۔

وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ یونان میں پاکستانی مشن سفیر عامر آفتاب کی سربراہی میں مقامی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ جاں بحق ہونے اور زندہ بچ جانے والے پاکستانی شہریوں کی شناخت ، بازیابی اور امداد فراہم کی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مشن 78 برآمد شدہ لاشوں کی شناخت کے عمل میں یونانی حکام کے ساتھ بھی رابطے میں ہے۔ یہ شناختی عمل قریبی خاندان کے افراد کے ساتھ ڈی این اے میچنگ کے ذریعے ہوگاممتاز زہرا بلوچ نے مزید کہا کہ بدقسمت کشتی پر سوار ممکنہ مسافروں کے اہل خانہ سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ تصدیق کے مقاصد کے لیے یونان میں پاکستان مشن سے 24/7 ہیلپ لائن نمبرز پر رابطہ کریں۔