سابق وزیراعظم عمران خان کا آڈیو لیک ہونے کے معاملے پر ردعمل سامنے آگیا ۔ پنجاب ہاوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے آڈیو لیک ہونے کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اچھا ہوا آڈیو لیک ہوئی، سائفر بھی لیک ہونا چاہیئے۔
صحافی نے چیئرمین تحریک انصاف سے سوال کیا کہ آپ آڈیو میں کہہ رہے ہیں کہ سائفر پر کھیلنا ہے؟ جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ ابھی تو میں نے اس پر صحیح کھیلا ہی نہیں ہے، اب یہ ایکسپوز کریں گے تو ہم کھیلیں گے۔ شہباز شریف اور دیگر نے یہ ویڈیو لیک کی ہے، میں چاہتا ہوں کہ سائفر لیک ہو جائے تاکہ قوم کو پتا چلے کتنی بڑی سازش ہوئی ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے وزیراعظم شہبازشریف پر آڈیولیک کرانےکا الزام لگا دیا#audioleak #imrankhan #سائفر_کس_نے_چھپایا #سازش_کا_ڈرامہ_لیک_ہوگیا #Article6 pic.twitter.com/Th3MtCEffz
— Dais Urdu (@daisurdu1) September 28, 2022
دوسری جانب تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے آڈیو لیک پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی آڈیو لیک سے سائفر کی موجودگی کے ساتھ ساتھ پاکستانی سفیر کو بلا کر سائفر دکھانا بھی ثابت ہوگیا ۔ فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کی جاسوسی کا کوئی فائدہ نہیں وہ جو کمرے میں کہتے ہیں وہی باہر بھی کہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے متعدد بار کابینہ میں نشاندہی کی کہ سائبر سیکیورٹی کا کوئی حال نہیں ہے ۔ سائبر سیکیورٹی کی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگالیں کہ چار برسوں سے امین الحق انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر ہیں ۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سائفر کے معاملے کی انکوائری نہ ہونے پر صدر مملکت اور چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ چکے ہیں اس آڈیو کے بعد ضروری ہو چکا ہے کہ سپریم کورٹ اس سارے معاملے تحقیقات کروائے ۔