بھارتی گلوکارہ لتا منگیشکر 92برس کی عمر میں انتقال کر گئیں ۔ رپورٹس کے مطابق لتا منگیشکر کو پہلے نمونیہ ہوا پھر ان میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ۔ کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی وجہ سے 8 جنوری ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال میں داخل کرایا گیا ۔ انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا
رپورٹس کے مطابق 28 جنوری کو گلوکارہ کی طبعیت میں بہتری پر وینٹی لیٹر ہٹایا گیا 5۔ فروری کو ان کی حالت بگڑ گئی اور حالت تشویش ناک ہونے پر وہ وینٹی لیٹر پر واپس آ گئی ان کی طبعیت سنھبل نہ سکی .خالق حقیقی سے جا ملیں، لتا منگیشکر کی بہن نے ان کی وفات کی تصدیق کر دی۔

بریچ کینڈی اسپتال سے تعلق رکھنے والے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر پریت صمدانی پچھلے کئی برسوں سے لتا منگیشکر کی دیکھ بھال کر رہے تھے۔
لتا منگیشکر28ستمبر 1929 میں بھارتی شہر اندور میں پیدا ہوائیں ۔ لتا منگیشکر نے1939 میں فلم سیوا سے فنی سفر کا آغاز کیا ۔ انہوں نے 13برس کی عمر میں اپنی آواز کا جادو جگانا شروع کیا اور پہلا گانا 1942 میں ریکارڈ کروایا۔
لتا منگیشگر نے 20 سے زائد زبانوں میں30 ہزار سے زائد گیت گائے ہیں ۔ لتا منگیشکر کے مشہور گانوں میں ‘لگ جا گلے’، ‘یہ گلیاں یہ چوبارہ’، ‘پیار کیا تو ڈرنا کیا’، ‘بہون میں چلے آؤ’، ‘ویر زارا’ کے ‘تیرے لیے’ اور بہت سے شامل ہیں۔
نائٹنگل آف انڈیا کے نام سے مشہور لتا منگیشکر کو پدم بھوشن، پدم وبھوشن اور دادا صاحب پھالکے ایوارڈ، اور متعدد قومی فلم ایوارڈز سمیت متعدد ایوارڈز اور اعزازات سے نوازا گیا ہے۔
لتا منگیشکر کو 1969 میں تیسرا اعلیٰ ترین شہری اعزاز پدم بھوشن، 1999 میں دوسرا سب سے بڑا شہری اعزاز پدم وبھوشن اور 2001 میں سب سے بڑا شہری اعزاز بھارت رتن سے نوازا گیا۔ انہیں فرانس کے اعلیٰ ترین شہری ایوارڈ (آفیسر آف دی لیجن آف آنر) سے 2009 میں نوازا گیا۔
سروں کے بادشاہ محمد رفیع کے ساتھ گایا ان کا ہر گانا امر ہوا۔

لتا منگیشکر اپنے بہن بھائیوں میں سب سے بڑی تھیں۔ان کے دیگر بہن بھائیوں میں مینا کھڈیکر، آشا بھوسلے، اوشا منگیشکر اور ہردے ناتھ منگیشکر شامل ہیں۔
بھارتی اور پاکستانی ادارکاروں نے لتا منگیشکرکے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام اداکارہ لتا منگیشر کے مداح تھے،انہوں نے کئی دہائیوں تک موسیقی کی دنیا میں راج کیا۔
راہول گاندھی نے لتا منگیشکر کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ راہول گاندھی نے ٹوئٹ میں لکھا کہ وہ کئی دہائیوں تک ہندوستان کی سب سے پیاری آواز بنیں رہیں ۔ ان کی سنہری آواز لازوال آواز مداحوں کے دلوں میں گونجتی رہے گی۔
وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے ٹوئٹ کیا کہ لتا منگیشکر کا انتقال موسیقی کے ایک عہد کا خاتمہ ہے۔
انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا کہ لتا جی نے عشروں تک سر کی دنیا پر حکومت کی ۔اور ان کی آواز کا جادو رہتی دنیا تک رہے گا ۔ جہاں جہاں اردو بولی اور سمجھی جاتی ہے وہاں لتا منگیشکر کو الوداع کہنے والوں کا ہجوم ہے۔