آڈیولیکس،وزیراعظم کا انکوائری کمیٹی بنانے کا اعلان

Spread the love

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ آڈیو لیکس نہایت ہی سنجیدہ  معاملہ قرار دیتے ہوئے سکیورٹی پر بہت بڑا سوالیہ نشان قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ وزیراعظم ہاؤس کی نہیں ریاست پاکستان کے وقارکی بات ہے ۔ معاملے کی تحقیقات  کیلئے اعلی سطح اختیاراتی کمیٹی بنا رہا ہوں ۔ آڈیو لیکس لانی ہے تو  عمران اپنے دور کے شوگر سکینڈل   کی  سامنے لائے۔ 52 روپے  والی چینی عمران دور میں ایک دم 100 روپے فی کلو کیسے ہوئی ۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مشینری منگوانے کا معاملہ ای سی سی اور کابینہ اجلاس میں جائے گا۔ میں نے ڈاکٹر  توقیر کو کہا کہ اس  معاملے پر اپنی بیٹی مریم نواز کو خود بتاؤں  گا۔ بتائیں میں نے کیا غلط کام کیا؟ کیا میری گفتگو میں کوئی 5 قیراط ہیرے کی  بات  تھی؟ جس نے ہیرے،  جواہرات اورقیمتی انگوٹھیاں لیں اس پر تو کوئی بات نہیں کرتا ۔ عمران نیازی نے پوری ریاستی مشینری لگا کر مجھ سمیت اپوزیشن پر جھوٹے مقدمات بنائے۔ اس حوالے سے ایف آئی اے کے سابق سربراہ بشیر میمن کا بیان ریکارڈ  پر ہے ۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عمران نیازی دور میں قوم کے اثاثوں کو بے دردی سے بیچا گیا ۔ توشہ خانہ کیس میں عمران نیازی  کی لوٹ مار سب کے سامنے ہے۔ عمران نیازی نے تحائف توشہ خانہ میں جمع کرائے بغیر ہی مارکیٹ میں بیچ دیئے ۔ عمران نیازی کا یہ اقدام قانون سے سب سے بڑا کھلواڑہے۔ عوام کے اعتماد سے 3 مرتبہ وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوا۔ بطور وزیراعلیٰ اور وزیراعظم تمام بیرونی دوروں کے اخراجات  اپنی جیب سے ادا کیے ۔ میرے ساتھ وزراء کی اکثریت نے بھی اخراجات اپنی جیب سے ادا کئے۔

پشاور میٹرو اور بلین ٹری منصوبے میں اربوں روپے کھائے گئے اس پر کیوں نہیں بات کرتے؟ عمران دور میں معیشت کو  جان بوجھ کر خراب  اور آئی ایم ایف معاہدے کو  سبوتاژ کیا گیا۔عمران نیازی پاکستان کو سری لنکا کی طرح  دیوالیہ کرنا چاہتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میرے خلاف لندن میں دو سال این سی اے نے تحقیقات کیں ۔ تحقیقات میں اللہ کے فضل وکرم سے سرخرو ہوا۔پونے چار سال ریاستی طاقت کے استعمال کے باوجود کسی ایک کیس کو بھی ثابت نہیں کیا جاسکا ۔

انہوں نے کہا کہ روسی صدر پیوٹن نے پاکستان کے زرعی شعبے  کی ترقی کیلئے معاونت کی پیشکش کی ۔ گندم اس لیے درآمد کرنی پڑ رہی ہے کہ عمران نیازی نے کسانوں کو کھاد فراہم ہی نہیں کی ۔ عمران نیازی  نے اپنے دور میں  دن رات قوم سے جھوٹ بولا۔عمران دور میں 190 ملین پاؤنڈ کا بند لفافہ بغیر بحث کے کابینہ اجلاس میں منظور کرلیا گیا۔اس طر ح تو پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کا بھی سودا کر سکتا تھا۔

شہبازشریف نے کہا کہ عمران نیازی نے افواج پاکستان سمیت اداروں کو تقسیم کرنے کی مذموم کوشش کی۔عمران نیازی نے افواج پاکستان کے شہداء کے خلاف گھٹیا مہم چلائی۔عمران نیازی نے معاشرے میں ایسا زہر گھول دیا ہے جس کے  نتائج  قوم کے  سامنے ہیں،وزیراعظم نے عمران نیازی کو مشورہ دیا کہ مجھ پر الزام  لگانے سے پہلے آئینے میں اپنا چہرہ دیکھ لیا کرے۔ عمران نیازی نے اپنی بہن کو ایف بی آر سے این آر او دلوایا۔ عمران نیازی پاکستان کے وجود  کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے خارجہ پالیسی کا حلیہ بگاڑا اور بیڑا غرق کیا، برادر اور دوست ممالک کو ناراض کیا۔ مجھے بعض ممالک کے سربراہان نے سابق حکومت کے حوالے سے جو الفاظ کہے ہیں وہ بیان نہیں کئے جا سکتے، سابق دور کے حکمران نے جو رویہ اختیار کر رکھا تھا اس سے پاکستان کو بہت نقصان پہنچا۔اتحادی حکومت نے مل کر باہمی کوششوں سے پاکستان کو آئسولیش سے نکالا ۔ ہم آگے بڑھ رہے ہیں، دوست ممالک کے ساتھ تعلقات بحال ہو رہے ہیں۔  اللہ کے فضل و کرم سے ہم ایک نیوکلیئر طاقت ہیں ۔ دشمن ہماری طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا لیکن ہماری معاشی صورتحال کا پچھلی حکومت نے حلیہ بگاڑا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں عزت و وقار، شبانہ روز محنت اور باہمی احترام کے ساتھ زندگی گذارنا ہے۔ ہمیں ہر شعبے میں باہمی احترام اور عزت و وقار کے ساتھ بات کرنی چاہئے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جنر ل اسمبلی خطاب میں سیلاب کے ساتھ ساتھ کشمیر اور فلسطین پرمؤقف پیش کیا ۔ جنرل اسمبلی خطاب میں نئے فتنے اسلامو فوبیا پر بھی اپنے مؤقف سے آگاہ کیا ۔ جنرل اسمبلی میں بھارت میں مسلمانوں پر ہونے والے ظلم و ستم کو اجاگر کیا ۔ دورہ نیویارک کے دوران وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان، وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر دفاع خواجہ آصف سمیت سیکریٹری خارجہ نے بھرپور معاونت فراہم کی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے تقریباً 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ۔ 1600 افراد جاں بحق ہوئے ۔ فصلیں تباہ ہوئیں ۔ لوگوں کی املاک کا نقصان ہوا۔ دورہ نیویارک کے دوران میں نے عالمی رہنمائوں سے ملاقاتوں میں پاکستان میں سیلاب کی صورتحال کا ذکر کیا، امریکی صدر نے پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر پاکستان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا جس پر ہم ان کے مشکور ہیں ۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں، مسئلہ کشمیر و فلسطین اور دنیا میں اسلامو فوبیا کے حوالے سے پاکستان کا موقف پیش کیا۔ آج کی پریس کانفرنس کا مقصد شنگھائی کانفرنس اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر عالمی رہنمائوں سے ملاقاتوں پر میڈیا کو اعتماد میں لینا تھا۔

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث آنے والے سیلاب میں پاکستان کا کوئی کردار نہیں، کاربن کے اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔  سمر قند کانفرنس میں شریک ملکوں کے سربراہوں سے حوصلہ افزاء ملاقاتیں ہوئیں، سمر قند میں ہونے والی شنگھائی کانفرنس میں حالیہ سیلاب پر شرکاء کو آگاہ کیا ۔ نیویارک میں دنیا کے زعما سے ہماری ملاقاتیں ہوئیں، ایران کے صدر، فرانس کے صدر، بیلجیم کے وزیراعظم، جاپان کے وزیراعظم سمیت دیگر عالمی رہنمائوں سے ملاقات میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا ۔ امریکی صدر نے بھی پاکستان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا جس پر ان کے مشکور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں، مسئلہ کشمیر و فلسطین اور اسلامو فوبیا کے حوالے سے پاکستان کا موقف پیش کیا۔ بدقسمتی سے اسلامو فوبیا کے حوالے سے دنیا میں ایک فتنہ پیدا ہو چکا ہے جس کا تدارک ضروری ہے۔ بھارت کے اندر مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک جاری ہے، ہم نے اس کی بھی بھرپور مذمت کی۔  بھارت میں مسلمانوں پر زندگیاں تنگ ہیں، کشمیریوں پر ظلم و ستم جاری ہے، 5 اگست 2019ء کو بھارت میں آرٹیکل 370 ختم کیا گیا ۔ اس سے زیادہ کیا سفاکی ہو سکتی ہے۔ان تمام پہلوئوں کے حوالے سے ہم نے پاکستان کا بھرپور موقف پیش کیا ہے۔