دھمکی دینے والوں کو قانون کا سامنا کرنا ہوگا،وفاقی وزیرداخلہ

Spread the love

وزیرداخلہ راناثناء اللہ خاں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے دس روز سے بات کی جارہی ہے شہباز گل پر تشدد کیا جارہا ہے اس میں کوئی حقیقت نہیں ۔ عمران نیازی کا بیانیہ غیر ملکی ایجنڈے کو لے کر چل رہے ہیں۔شہباز گل نے فوج کے خلاف بغاوت پر اکسایا ہے ۔ 8 اگست کو فیکس میچ کرکے نجی پروگرام کیا۔ گرفتاری کے دس گھنٹے بعد عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا ۔ شہباز گل کا طبی معائنہ کیا گیا اس میں کہیں تشدد کا ذکر نہیں کیا گیا۔

وزیرداخلہ نے بتایا کہ پولیس کی تحویل میں اُن پر کوئی تشدد نہیں ہوا  ۔ چھ دنوں میں کسی فورم پر شہباز گل کسی فورم پر تشدد کی شکایت نہیں کی ۔ طبعیت کی خرابی تشدد کے باعث نہیں ہوئی ۔ ن لیگ کسی بھی قسم کے تشدد کی مخالف ہے ۔ ٹارچر آئین کی خلاف ورزی ہے کسی بھی ٹارچر کے مخالف ہیں ۔

راناثناء اللہ کا کہناتھا کہ آئی جی ، ڈی آئی جی پولیس اور خاتون جج کا نام لے کر دھمکیاں دے رہے ہیں۔ آئی جی ، ڈی آئی جی پولیس اور خاتون جج کا نام لے کر دھمکیاں دے رہے ہیں۔

عمران خان پر مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ شہباز گل ٹوپی ڈرامہ کر رہے ہیں۔ ابھی تک انہوں نے جنسی تشدد کی کسی بھی درخواست نہیں دی۔ نہ ہی انہوں نے بدسلوکی کرنے والے شخص کا نام لیا ہے۔ اداروں کو دھمکیاں دے کر سانحہ لسبیلہ سے متعلق چلائی گئی مہم پر توجہ ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ عمران خان کی تقریر اسی مقدمے کا حصہ بناتے ہوئے گرفتار کیا جائے۔قانونی تقاضوں کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے تیاری شروع کر دی ۔ قانونی مشاورت کی جارہی ہے۔

اس سے قبل وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ خاں اپنے بیان میں کہا تھا کہ خاتون مجسٹریٹ، آئی جی اور ڈی آئی پولیس کو دھمکی دینے والوں کو قانون کا سامنا کرنا ہوگا۔ عمران خان نے دھمکی دی، ساری دنیا نے لائیو دیکھا ، اب قانون کے سامنے کے لئے تیار ہوجائیں ۔ عمران خان کو کارسرکار میں مداخلت، دھمکیوں پر قانون کو جواب دینا ہوگا ۔

رانثاء اللہ خاں نے کہا کہ بشری بی بی، فرح گوگی کی کرپشن کی بات کرو تو عمران خان کو اسلامی ٹچ یاد آ جاتا ہے ۔ قانون پر عمل نہ کیا تو پاکستان جنگل بن جائے گا۔ فوج میں بغاوت پر اکسانے والوں کو قانون سے بھاگنے نہیں دیں گے ۔

وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ شہدا کی توہین کریں۔ بغاوت پر اکسائیں اور پھر اسلام آباد میں کھڑے ہو کر ریاستی رٹ کو چیلنج بھی کریں۔یہ رویہ ملک میں انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کا باعث بن سکتا ہے، کارروائی لازم ہے۔

اسلام آباد کیپیٹل پولیس کا ردعمل

دوسری جانب ترجمان اسلام آباد پولیس نے عمران خان کی دھمکیوں پر  ردعمل میں کہا کہ اسلام آباد پولیس اپنی ذمہ داریاں پوری ایمانداری سے جاری رکھے گی۔جو بھی شخص دھمکیاں یا الزامات لگائے گا اس کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کیا جائے گا۔ اسلام آباد پولیس عوام اور وطن کیلئے اپنے کام کو سنجیدگی سے لیتی ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم ہر حال میں قوم کی خدمت کا حلف اٹھائے ہوئے ہیں۔تمام آفیسرز اور جوان پوری ذمہ داری سے اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں اور دیتے رہیں گے۔پولیس ایک منظم ادارہ ہے ۔ ہم ہر حال میں اپنے فرائض سرانجام دینے کے پابند ہیں اور کسی قسم کی بدنظمی کا مظاہرہ نہیں کر سکتے۔اسلام آباد کیپیٹل پولیس بحیثیت ادارہ تمام جھوٹے الزامات کے خلاف قانون کے مطابق عمل کرے گی۔

5 thoughts on “دھمکی دینے والوں کو قانون کا سامنا کرنا ہوگا،وفاقی وزیرداخلہ

  1. … [Trackback]

    […] Read More here to that Topic: daisurdu.com/2022/08/21/دھمکی-دینے-والوں-کو-قانون-کا-سامنا-کرنا/ […]

  2. … [Trackback]

    […] Read More on to that Topic: daisurdu.com/2022/08/21/دھمکی-دینے-والوں-کو-قانون-کا-سامنا-کرنا/ […]

  3. … [Trackback]

    […] Read More on that Topic: daisurdu.com/2022/08/21/دھمکی-دینے-والوں-کو-قانون-کا-سامنا-کرنا/ […]

  4. … [Trackback]

    […] Read More on that Topic: daisurdu.com/2022/08/21/دھمکی-دینے-والوں-کو-قانون-کا-سامنا-کرنا/ […]

  5. … [Trackback]

    […] Here you will find 57722 more Info to that Topic: daisurdu.com/2022/08/21/دھمکی-دینے-والوں-کو-قانون-کا-سامنا-کرنا/ […]

Comments are closed.