روس، ترکیہ اور ایران ایک پیج پر آ گئے

Spread the love

روسی صدر ولادی میرپوٹن منگل کے روز ایران کے سرکاری دورے پر تہران پہنچے ۔ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد ان کا ایران کا یہ پہلا دورہ ہے اور اس کا مقصد امریکا اور یورپ کی روس کے خلاف پابندیوں کے توڑ کے لیے علاقائی لیڈروں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔

ایران اور روس کے صدور نے تہران میں ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات و تعاون اور مختلف علاقائی و بین الاقوامی مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان توانائی، ٹرانزٹ، تجارتی لین دین اور علاقائی مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ۔ مختلف شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دیئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس ملاقات کے بعد ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی اور روس کے صدر ولادیمیر پیوتن رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کے لئے روانہ ہوئے۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی ایرانی سپریم لیڈر حضرت آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات کی جس میں سید ابراہیم رئیسی بھی شریک تھے۔

انہوں نے ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے ساتھ ملاقات کی ہے اور ان سے خطے کو درپیش اہم مسائل بشمول شام میں تنازع اورعالمی غذائی بحران کوکم کرنے کے لیے یوکرینی اناج کی برآمدات دوبارہ شروع کرنے پر بات چیت کی ہے۔تینوں صدور نے اس ضمن میں اقوام متحدہ کی پیش کردہ تجویز پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

ترک صدر رجب طیب اُردوان بھی ایرانی سپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای سے ملے۔ایرانی سپریم لیڈر نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون بالخصوص تجارتی تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔  آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ شام کی سالمیت کا تحفظ بہت ضروری ہے ۔ شمالی شام میں کوئی فوجی حملہ یقیناً ترکیہ، شام اور پورے خطے کے لیے نقصان دہ اور دہشت گردوں کیلیے فائدہ مند ہوگا۔انہوں نے زور دیا کہ اس مسئلے کو صدور کے درمیان مذاکرات میں حل کیا جانا چاہیے۔ ترکیہ کے صدر نے ایران کے خلاف یک طرفہ پابندیوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جوہری معاہدے میں ایران کے قانونی مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے صدر اردوان کے ساتھ ملاقات میں کہا” کہ شام کی علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنا بہت ضروری ہے اور شمالی شام میں کسی قسم کا ملٹری آپریشن ترکی ، شام اور تمام خطے کے لیے نقصان دہ ہو گا اور صرف دہشتگردوں کے لیے فائدہ مند ہو گا۔”

ترکیہ اور ایران کے صدور نے مشترکہ پریش کانفرنس کی جس میں دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور تجارتی حجم کو بڑھانے پر زور دیا۔ ایرانی صدرابراہیم رئیسی نے کہا کہ  دہشت گردی کے مختلف عنوان ہوسکتے ہیں لیکن ہمیں ملک کر مقابلہ کرنا ہوگا تا کہ ممالک اور سرحدوں میں سیکورٹی کا قیام کو یقینی بنایا جا سکے۔

ایران اور ترکی کے درمیان نقل و حمل، ٹرانزٹ، کھیل، توانائی، زارعت، تجارتی اور اقتصادی لین دین اور دیگر شعبوں میں تعاون کی مفاہتمی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔


واضح رہے کہ روسی صدر تہران کی میزبانی مین منعقد ہونے والے آستانہ امن عمل کے ساتویں سربراہی اجلاس میں حصہ لینے کیلئے تہران کا دورہ کیا ہے۔

آستانہ امن عمل کے ساتوں دور کا سربراہی اجلاس منگل کی رات کو ایران، ترکی اور روس کے صدور کی شرکت سے انعقاد کیا جاتا ہے، جس میں ابراہیم رئیسی، ولادیمیر پیوٹین، اور اردوغان، شام کی تازہ ترین تبدیلیوں، انسداد دہشت گردی بالخصوص داعش کے خلاف جنگ اور شامی پناہ گزیوں کی اپنی مرضی پر وطن واپسی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

آستانہ امن عمل کے ضامن ممالک کے چٹھے اجلاس کا 2019 میں کورونا پھیلاؤ کی وجہ سے ورچوئل انعقاد کیا گیا تھا۔ اب ابراہیم رئیسی صدرات کے عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی بار اسی اجلاس میں لیا۔

ایران ، ترکی اور روس نے حالیہ سالوں میں عرب ملک شام میں 11 سالہ جنگ کے اختتام کے حل نکالنے کیلئے ” آستانہ امن عمل” کے فریم ورک کے اندر کام کریں گے۔

صدر پوٹن مغرب کی روس کے خلاف عائد کردہ پابندیوں کے تناظر میں اپنے اتحادی ایران کے ساتھ تعلقات کو تقویت دینے کے خواہاں ہیں۔ وہ خود بھی جوہری پروگرام کے تنازع پر امریکا کی سخت پابندیوں کا ہدف ہے اور روس کا ایک بڑا فوجی اور تجارتی شراکت دار ہے۔

وائٹ ہاؤس نے الزام لگایا ہے کہ حالیہ ہفتوں میں روسی حکام نے یوکرین میں ممکنہ استعمال کے لیے ایرانی ساختہ ڈرونز کی جانچ پرکھ کی غرض سے دوبار وسطی ایران کے ایک ہوائی اڈے کا دورہ کیا ہے

لیکن صدر پوتین کا دورہ ایران ایک اور پہلو سے اہمیت کا حامل ہے اور وہ یہ کہ انھیں ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے ساتھ ملاقات کا موقع ملا ہے۔ ترک صدر نے روس اور یوکرین تنازع کے مذاکرات کے ذریعے پرامن تصفیے میں مدد دینے کی پیش کش کی ہے۔اس کے علاوہ بحیرۂ اسود کے ذریعے یوکرینی اناج کی ترسیل میں مدد دینے کے لیے بھی مذاکرات کی پیش کش کی ہے۔

ترکی نے روس پر پابندیاں عائد نہیں کی ہیں اور اس وجہ سے وہ ماسکو کے لیے انتہائی ضروری شراکت دار بن گیا ہے۔ترکی اس وقت افراط زرکی بلند شرح اور تیزی سے گرتی ہوئی کرنسی سے نبردآزما ہے اور وہ اپنی معیشت کو سنبھالا دینے کے لیے روسی مارکیٹ تک زیادہ رسائی کے لیے بھی کوشاں ہے۔

دوسری جانب ایران اور روس کے درمیان تقریباً 40 ارب ڈالر کے توانائی تعاون کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔ خبر ایجنسی کے مطابق مفاہمتی یادداشت پر آن لائن تقریب میں دستخط کیے۔معاہدے کے تحت روس کی کمپنی ’’گیسپروم، ایرن کے پیٹرول اور گیس فیلڈوں میں 40 بلین ڈالر سرمایہ کاری کرے گی۔

اُدھر ایرانی وزارت تیل کے حوالے سے خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ روسی کمپنی ایرانی کیش آئی لینڈ سمیت 6 گیس فیلڈز کی ترقی میں مدد کرے گی۔  روسی کمپنی گیزپروم ایل این جی منصوبوں کی تکمیل میں بھی شامل ہوگی۔ایرانی وزارت تیل کے مطابق روسی کمپنی گیس برآمد کرنے کے لیے پائپ لائنوں کی تعمیر میں بھی شامل ہوگی۔

10 thoughts on “روس، ترکیہ اور ایران ایک پیج پر آ گئے

  1. … [Trackback]

    […] Information to that Topic: daisurdu.com/2022/07/19/روس،-ترکی-اور-ایران-ایک-پیج-پر-آ-گئے/ […]

  2. … [Trackback]

    […] Find More on to that Topic: daisurdu.com/2022/07/19/روس،-ترکی-اور-ایران-ایک-پیج-پر-آ-گئے/ […]

  3. … [Trackback]

    […] Information to that Topic: daisurdu.com/2022/07/19/روس،-ترکی-اور-ایران-ایک-پیج-پر-آ-گئے/ […]

  4. … [Trackback]

    […] Here you will find 10096 more Info to that Topic: daisurdu.com/2022/07/19/روس،-ترکی-اور-ایران-ایک-پیج-پر-آ-گئے/ […]

  5. … [Trackback]

    […] Read More to that Topic: daisurdu.com/2022/07/19/روس،-ترکی-اور-ایران-ایک-پیج-پر-آ-گئے/ […]

  6. … [Trackback]

    […] Find More Info here on that Topic: daisurdu.com/2022/07/19/روس،-ترکی-اور-ایران-ایک-پیج-پر-آ-گئے/ […]

  7. … [Trackback]

    […] Read More here to that Topic: daisurdu.com/2022/07/19/روس،-ترکی-اور-ایران-ایک-پیج-پر-آ-گئے/ […]

  8. … [Trackback]

    […] There you will find 17071 more Info on that Topic: daisurdu.com/2022/07/19/روس،-ترکی-اور-ایران-ایک-پیج-پر-آ-گئے/ […]

  9. … [Trackback]

    […] Here you will find 97272 additional Information to that Topic: daisurdu.com/2022/07/19/روس،-ترکی-اور-ایران-ایک-پیج-پر-آ-گئے/ […]

  10. … [Trackback]

    […] Find More Information here to that Topic: daisurdu.com/2022/07/19/روس،-ترکی-اور-ایران-ایک-پیج-پر-آ-گئے/ […]

Comments are closed.