عالمی بینک کی”غربت اور مشترکہ خوشحالی” کے عنوان سےرپورٹ جاری

Spread the love

عالمی بینک نے "غربت اور مشترکہ خوشحالی” کے عنوان سے نئی رپورٹ جاری کر دی ۔ جس میں عالمی سطح پر انتہائی غربت کے خاتمے کی کوششوں میں اب تک کی پیش رفت کا جائزہ پیش کیا گیا ۔
رپورٹ میں بتایا کہ 2020 میں دنیا بھر میں 71 ملین سے زیادہ افراد یومیہ 2.15 ڈالر یا اس سے کم پر زندگی گزار رہے تھے۔اب یہ تعداد 719 ملین ہوگئی ہے ۔ یہ اعدادوشمار عالمی آبادی کا تقریباً 9.3 فیصد ہے جو گزشتہ 30 برسوں کے دوران کسی ایک برس میں انتہائی غربت کی سطح تک پہنچنے والوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ رپورٹ میں کورونا کی وبائی مرض کی عالمی غربت میں کمی کے لیے دہائیوں سے جاری کوششوں کے لیے "سب سے بڑا دھچکا” قرار دیا گیا ہے۔ پانچ سالوں میں ترقی کی رفتار کافی سست ہوئی ہے، غریب ممالک میں آمدنی کے نقصانات امیر ملکوں کی نسبت دو گنا زیادہ رہی جس سے عالمی مالیاتی عدم مساوات میں مزید اضافہ ہوا۔
عالمی بینک کی رپورٹ میں ایسی مثالیں بھی دی گئی ہیں جن میں حکومتی امداد نے غربت کے دھچکے کو کم کیا جبکہ اس کے ساتھ اس بات کی نشاندہی بھی کی گئی ہے کہ ترقی پذیر ممالک کے پاس چونکہ وسائل بہت کم ہیں اس لیے غربت میں کمی کی کوششوں کو ناکامی سے دوچار بھی ہونا پڑا۔۔پورٹ میں بتایا گیا کہ موجودہ اقتصادی رجحانات کو مدنظر رکھا جائے تو اس دہائی کے اختتام تک57 کروڑ افراد غربت کی نچلی لکیر میں زندگی گزار رہے ہوں گے۔
عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ مالپاس نے بتایا کہ مہنگائی، کرنسیوں کی قدر میں کمی اور دیگر مسائل کے باعث انتہائی غربت کی شرح بڑھ رہی ہے ۔ معاشی پالیسیوں کے ذریعے عالمی سرمائے کے بہتر استعمال کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے جبکہ مہنگائی کی شرح میں کمی لائی جانی چاہیے۔
عالمی بینک کے صدر نے حالات کی خرابی سے بچنے کے لیے ممالک کو مزید تعاون میں شامل کرنے، وسیع سبسڈی کو ختم کرنے، قلیل مدتی فوائد کے بجائے طویل مدتی ترقی پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
عالمی بینک کے ماہرین کے مطابق روس یوکرین جنگ کے باعث صورتحال اب اور بھی تاریک ہوگئی ہے کیونکہ چین کی کمزور ہوتی معیشت، افراط زر اور خوراک اور توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے سبب مستقبل میں پیش رفت میں مزید رکاوٹیں پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ تمام انتہائی غربت کا 60 فیصد سب صحارا افریقہ سے متعلق ہے۔
عالمی خبررساں ادارے کے مطابق عالمی بینک نے 1990میں جب سے غربت کو مانیٹر کرنا شروع کیا، یہ شرح 38 فیصد تھی جو دھیرے دھیرے کم ہو کر 2019 میں 8.4 فیصد تک آگئی تھی۔ 2030 تک انتہائی غربت کے خاتمے کا ہدف ابھی دسترس سے باہر ہے۔
عالمی بینک کے چیف اکنامسٹ اندرمیت گل نے کہا کہ "اگلی دہائی کے دوران ترقی پذیر معیشتوں کے لیے بہتر صحت اور تعلیم میں سرمایہ کاری بہت اہم ہوگی۔”