پاکستان میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد1290تک پہنچ گئی

Spread the love

پاکستان میں سیلاب سے اموات کا سلسلہ تھم نہ سکا۔ ملک بھر میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوارڈینیشن سینٹرنے رپورٹ جاری کر دی ۔نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوارڈینیشن سینٹر کے حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید 26 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 11 زخمی ہوئے ۔ سیلاب اور بارشوں سے جاں بحق افراد کی  مجموعی تعداد 1290 ہوچکی ہے۔ سب سے زیادہ اموات سندھ میں 492، خیبرپختونخوا میں 286 ، بلوچستان میں 259 جبکہ پنجاب میں 188 افراد جان سے گئے ۔ اس کے علاوہ آزاد جموں و کشمیر میں 42 ، گلگت بلتستان میں 22 اور اسلام آباد میں ایک شخص جاں بحق ہوا ہے۔

نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوارڈینیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق سیلاب سے جاں بھق ہونے والوں میں 453 بچے ، 259 خواتین اور 570 مرد شامل ہیں۔

14 جون سے اب تک  12 ہزار 588 افراد زخمی

نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوارڈینیشن سینٹر کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 14 جون سے اب تک  12 ہزار 588 افراد زخمی ہوچکے ہیں ۔ سندھ میں 8 ہزار321 ، پنجاب میں 3 ہزار 737 ،خیبرپختونخوا میں 340 ، بلوچستان میں 164 اور آزاد جموں و کشمیر میں 21 افراد زخمی ہوئے ہیں

این ڈی ایم اے کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیلاب اور بارشوں سے 14 لاکھ 68 ہزار 19 مکانات تباہ جبکہ 7 لاکھ 36 ہزار 459 مویشی ہلاک ہوئے۔5 ہزار563 سڑکیں مکمل تباہ ہوئیں جبکہ 243 پل پانی میں بہہ گئے۔

رپورٹ میں بتایا کہ ملک بھر میں 80 اضلاع بارشوں اور سیلاب کی شکل میں قدرتی آفت سے متاثر ہوئے ۔ بلوچستان میں 31،گلگت بلتستان میں 6 اور خیبر پختونخوا میں 17 اضلاع متاثر ہوئے ہیں۔ پنجاب میں 3 اور سندھ میں 23 اضلاع قدرتی آفت سے متاثرہ قرار دیئے گئے ہیں۔

3 کروڑ 30 لاکھ 46 ہزار 329 شہری متاثر

ملک بھر میں 3 کروڑ 30 لاکھ 46 ہزار 329 شہری بارشوں اور سیلاب سے متاثرہوئے۔آزاد کشمیر میں 53 ہزار 700،بلوچستان میں 91 لاکھ 82 ہزار 616 شہری متاثر ہوئے۔ خیبرپختونخوا میں 43 لاکھ، 50 490،گلگت بلتستان میں 51 ہزار 500 شہری متاثر ہوئے۔ پنجاب میں 48 لاکھ 44 ہزار 253 اور سندھ میں 1 کروڑ 45 لاکھ 63 ہزار 770شہری متاثر ہوئے ہیں۔

شاہراوں کی صورتحال پر رپورٹ

این ایف آر سی سی کے مطابق 24 جون سے اب تک بلوچستان میں ایم 8 موٹروے پر وانگو ہلز  کے 24 کلومیٹر سیکشن پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی۔ خیبر پختونخوا میں قومی شاہراہ این 50 ساگو پل کے سوا ٹریفک کے لئے کھلی ہے ۔ ساگو پل کو ملانے کے لئے دونوں جانب سے کام جاری ہے،قومی شاہراہ مدین  این 95 بحرین اور لائیکوٹ کے درمیان بلاک ہے ۔سندھ میں قومی شاہراہ این 55 میہر جوہی نہر سے خیرپور ناتھن شاہ تک ڈوبی ہونے کے باعث بند  ہے ۔

سیلاب اور بارشوں کے باعث ملک کے مختلف حصوں میں ریلوے نیٹ ورک بھی متاثر ہوا ۔ بلوچستان میں کوئٹہ تافتان اور کوئٹہ سبی اور سبی سے حبیب کوٹ تک ریلوے ٹریک بند ہے۔ پنجاب اور سندھ کے درمیان حیدرآباد سے روہڑی اور ملتان تک ریلوے ٹریفک متاثرہوا ہے۔ سندھ میں کوٹری سے لکھی شاہ اور دادو تک ریلوے لائن متاثرہے۔

نقصانات کے سروے کے لئے 29ٹیمیں مصروف عمل

این ایف آر سی سی کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصانات کے سروے کے لئے 29 ٹیمیں مصروف عمل ہے۔ مختلف ٹییں کوئٹہ، پشین،لورالائی، دکی،سوراب،جعفر آباد، صحبت پور،آواران اور لسبیلہ میں ٹیمز سروے کر رہی ہیں ۔ لسبیلہ، گوادر، قلعہ سیف اللہ، واشک، کوہلو،موسی خیل،زیارت،قلعہ عبداللہ، خضدار اور نصیر آباد میں سروے  جاری ہے۔ کچھی،سبی،ڈیرہ بگٹی، شیرانی،ژوب،خاران، قلات،مستونگ  اور چمن میں بھی سروے کروایا جا رہا ہے۔  آزاد کشمیر میں کوئی ضلع قدرتی آفت سے متاثر نہیں ہوا۔