مصر کے چرچ میں آگ کیسے لگی،فرانزک رپورٹ آ گئی

Spread the love

مصر کے شہر جیزہ میں گرجا گھر میں آگ لگنے 41 افراد اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔ خبرایجنسی کے مطابق یہ واقعہ الجیزہ شہر میں پیش آیا جہاں دعائیہ تقریب میں 5 ہزار افراد شریک تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر بچے شامل ہیں۔ سیکیورٹی اہلکار کے مطابق آگ لگنے سے چرچ کا داخلی راستہ بند ہو گیا جس کے نتیجے میں بھگدڑ مچ گئی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ لوگ تیسری اور چوتھی منزل پر جمع ہو رہے تھے اور ہم نے دوسری منزل سے دھواں آتے دیکھا۔اس کے بعد لوگ سیڑھیوں سے نیچے جانے کے لیے دوڑ پڑے اور ایک دوسرے کے اوپر گرتے گئے۔واقعے پروزیرصحت نے کہا کہ آگ لگنے کے باعث بھگدڑ مچی، جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
وزارت داخلہ نے تصدیق کی کہ فارنزک شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ آگ چرچ کی عمارت کی دوسری منزل پر واقع ایئر کنڈیشننگ یونٹ میں لگی جہاں سماجی خدمات کا دفتر بھی موجود ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مصر کا دوسرا بڑا شہر جیزہ قاہرہ سے دریائے نیل کے بالکل پار واقع ہے اور یہیں تاریخی اہرام مصر واقع ہیں۔ مصر کی مجموعی آبادی میں عیسائیوں کی تعداد 10 فیصد کے قریب ہے۔مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے ایک ٹویٹ میں متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کی۔انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’میں ان بے گناہ متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتا ہوں جو عبادت گاہ میں اپنے رب کے ساتھ تھے‘‘۔
گیزا کے گورنر نے مرنے والوں کے لواحقین کے لیے 50 ہزار مصری پاؤنڈ کی فوری امداد اور زخمیوں کے لیے 10 ہزار پاؤنڈز امداد کا اعلان کیاہے۔
وزیراعظم پاکستان شہبازشریف نے مصر کے چرچ میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ٹوئٹ میں لکھا کہ پاکستان کی طرف سے صدر السیسی اور لواحقین سے تعزیت کرتے ہیں ۔ چرچ میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہوں۔
پاکستان دکھ کی اس گھڑی میں مصر کے عوام کے ساتھ ہیں۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق مصر میں اکثر خستہ حال اور ناقص ڈھانچے کے باعث حالیہ برسوں میں مہلک آتشزدگی کے کئی واقعات پیش آ چکے ہیں۔مارچ 2021 میں قاہرہ کے ایک مشرقی مضافاتی علاقے میں ایک ٹیکسٹائل فیکٹری میں آگ لگنے سے کم از کم 20 افراد ہلاک ہوئے تھے۔2020ء میں دو مختلف ہسپتالوں میں آگ لگنے کے واقعات پیش آئے جن کے نتیجے میں کووڈ انیس کے مرض میں مبتلا 14 افراد ہلاک ہوئے تھے۔رواں ماہ کے پہلے ہفتے میں بھی مشرقی قاہرہ میں ایک اور چرچ میں آگ لگ گئی تاہم اس واقعے میں کوئی ہلاکت یا زخمی نہیں ہوا تھا۔