ماضی کو خیرباد کہہ کر پاکستان کو اب کھویا ہوا مقام دلانا ہو گا،وزیراعظم شہبازشریف

Spread the love

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے گرین  پاکستان انیشی ایٹو کے تحت  غذائی تحفظ پر قومی سیمینار سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 1960کے بعد دوسرا زرعی انقلاب آنے جا رہا ہے،کسان پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی زراعت کیلئے شبانہ روز محنت کرتے ہیں،کسان پاکستان کے کروڑوں لوگوں کو غذائی اجناس فراہم کرتے ہیں۔حکومت کسانوں کو ہرممکن وسائل فراہم کرے گی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 75سال میں بہت سے وژن آئے  اور گئے مگر ترقی کا راز مسلسل عمل اور محنت میں مضمر ہے،رواں سال گندم کی ریکارڈ پیداوار حاصل ہوئی ہے، امید ہے کہ کپاس کی فصل کی بھی ریکارڈ پیداوار حاصل ہو گی، کسانوں کو صحت مند بیج اور  کھاد کی فراہمی حکومت کا فرض ہے،جعلی ادویات کے خاتمے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے تیار بیٹھے ہیں،اس پروگرام سے اگلے چار سے پانچ سال میں 30سے 40ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو سکتی ہے،اس پروگرام سے 40لاکھ لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے، پروگرام میں بھرپور تعاون پر آرمی چیف کے شکر گزار ہیں،ماضی کو خیرباد کہہ کر پاکستان کو اب کھویا ہوا مقام دلانا ہو گا۔جب تک ملک میں  سیاسی استحکام  نہیں آتا  تو کوئی ملک میں  سرمایہ کاری کیلئے تیار نہیں ہوگا۔

شہباز شریف نے کہا کہ اسلامی ورلڈ بینک کے چیئرمین نے پاکستان کے باسمتی چاول کی تعریف کی، ایک، دو سال میں زرعی اکانومی بحال ہو جائے گی پھر مجھے اور سپہ سالار کو بیرون ملک جا کر قرضے نہیں مانگنا پڑیں گے، قومی سکیورٹی کا تقاضا ہے زراعت کو بہت مضبوط بنانا ہوگا، کسان بھائی میرے سروں کے تاج ہیں، انتخابات کے بعد جو بھی حکومت آئے گی کسانوں کی پوری مدد کریں گے۔