پاکستان اور چین کے مابین دو طرفہ تجارت کا آغاز

Spread the love

نیشنل لوجسٹک سیل نے چین کے لیے کارگو سروس کا آغاز کردیا – دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کو فعال کرنے  کے سلسلے میں نیشنل لاجسٹکس سیل نے اسلام آباد اور کراچی سے کاشغر اور شنگھائی تک باقاعدہ کارگو سروس کا آغاز کیا ہے۔این ایل سی کے ٹرکوں کا قافلہ برآمدی سامان لے کر چین کی طرف روانہ ہوئے۔اس کارگو سروس کے اجراء سے مستقبل میں چین، پاکستان، کرغزستان اور قازقستان کے مابین چار ملکی ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدےاور بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ( ٹی آئی آر )کنونشن کے عملی نفاذ کے لیے راہ ہموار کرنے میں مدد ملے گی یہ دونوں معاہدے علاقائی تجارت کے فروغ کے لیے واضح روڈ میپ متعین کرتے ہیں جو خطے کی مجموعی معاشی ترقی کا ضامن ثابت ہوگا۔

ٹرکوں کو چین روانہ کرنے کے سلسلے میں این ایل سی سلک روٹ ڈرائی پورٹ سوست پر تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ مطلوبہ کسٹم اور امیگریشن مراحل طے کرنے کے بعد، ٹرک کاشغر کی طرف روانہ ہوئے  اور خنجراب پاس کے راستے چین کے سر حدی شہر میں داخل ہوئے۔ واپسی پر یہ ٹرک درآمدی سامان لے کر پاکستان کے مختلف شہروں میں پہنچیں گے۔ جس سے  شاہراہ ریشم کی بطور تاریخی تجارتی راستے کی دو طرفہ نوعیت کو تقویت ملے گی۔۔

چین کے لیے سرحد پار کارگو سروس کے آغاز کو تمام شرکاء نے نہایت خوش آئندقراردیا اور امید ظاہر کی کہ یہ سہولت دونوں دوست ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کو مزید فروغ دینے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگی ۔

اس سے پہلے  این ایل سی نے بذریعہ زمینی راستہ پاکستان کی برآمدات کے لیے منڈیوں کو مستحکم بنانے کی حکومت کی کوششوں کو کامیاب بنانے کیلئے متعدد  اقدامات  اٹھائے ہیں ۔ این ایل سی نے کامیابی کے ساتھ ایران کے راستے ترکی اور آذربائیجان  جبکہ افغانستان کے راستے ازبکستان اور قازقستان تک تجارتی سامان کی ترسیل ممکن بنا دی ہےان ممالک میں نئی منڈیوں تک رسائی ٹی آئی آر کنونشن کے تحت عمل میں لائی گئی جس سے وقت اور لاگت دونوں میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے۔۔۔

این ایل سی کے علاقائی رابطوں کے اقدامات کو  کاروباری برادریوں کی جانب سے زبردست پذیرائی حاصل ہوئی ہےعلاقائی رابطوں کو مزید مستحکم بنانے کی خاطر  این ایل سی چین کے راستے قازقستان اور کرغزستان کے لیے ٹرکوں کے ایک اور قافلے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے ۔ ان ممالک تک تجارتی سامان کی ترسیل چار ملکی ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے(کیو ٹی ٹی اے) اور بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ(ٹی آئی آر)کنونشن کے تحت عمل میں لائی جائے گی تاکہ برآمد کنندگان اور درآمد کنندگان کے لیے وقت اور لاگت میں خاطر خواہ کمی لائی جائے ۔