بیٹوں کی جدائی تکلیف دہ لین شہید کا لفظ حوصلہ بڑھاتا ہے،والدہ کیپٹن قاضی جواد شہید

Spread the love

وطن کے لئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو پوری قوم خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے، کیپٹن قاضی جواد انتہائی نڈر آفیسر تھے جنہوں نے وطنِ عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا۔ کیپٹن قاضی جواد نے 26 جولائی1999 کو کارگل کے محاذ پر جواں مردی اور دلیری  سے دفاع وطن میں جام شہادت نوش کیا، کیپٹن قاضی جواد اپنی جوانی وطنِ عزیز پر قربان کر کے آنے والی نسلوں کے لئے مشعل راہ بن گیا۔ کیپٹن قاضی جوادشہید کا تعلق لاہورسے ہے ، کیپٹن قاضی جوادشہید نے سوگواران میں والدہ اور بھائی چھوڑے۔

کیپٹن قاضی جواد شہید کی والدہ کا کہنا ہے کہا کہ انہیں بہت فخر ہے کہ اُن کا بیٹا  شہید ہوا، بیٹوں کی جدائی ماؤں کے لئے بڑی تکلیف دہ ہوتی ہے لیکن شہید کا لفظ ہمارا حوصلہ بڑھاتا ہے۔ وطن عزیز سے بڑھ کر کوئی چیز مقدم نہیں ہوتی اور پاک آرمی کے جوان ہی وطن عزیز کی حفاظت کی خاطر اپنی جانوں کی قربانیاں دیتے ہیں۔

شہید کیپٹن قاضی جواد کا کہنا تھا کہ 9 مئی کوآرمی کے خلاف جو جلاؤ گھیراؤ کیا گیا اس پر مجھے بہت دکھ ہوا۔شرپسندوں نے نہ اس وطن کی خاطر دی گئی قربانی کا احساس کیااور نہ ہی شہداء کی غمزدہ ماؤں کا احساس کیا۔پاک آرمی کی وجہ سے یہ ملک قائم ہے جو پاکستان آرمی کےدشمن ہیں وہ وطن عزیز کے دشمن ہیں۔پاکستان آرمی جو ہر لحاظ سے قابل  احترام ہے اُس کی تنصیبات کو توڑنا اور جلانا ، انتہائی دکھ کی بات ہے۔شرپسندوں کو سزا ملے گی تو ہمارے دلوں کو سکون ملے گا ۔