سوات کے سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکہ،پولیس اہلکاروں سمیت10 افرادشہید،متعددزخمی

Spread the love

سوات پھر دہشت گردوں کے نشانے پر آ گیا ۔سی ٹی ڈی تھانہ کبل میں 2 دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں 8 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد شہید جبکہ 44 افراد زخمی ہو گئے ہیں، شہید ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ڈی ایس پی عطاءاللہ نے بتایا کہ دھماکہ تھانہ کبل میں ہوا ،دھماکے کے بعد تھانے کی عمارت گر گئی ۔سکیورٹی فورسز نے متاثرہ علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا جبکہ ریسکیو ٹیموں نے زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا، دھماکے کے بعد شہر بھر کے ہسپتالوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی گئی۔

ذرائع کے مطابق دھماکے کی آواز دور تک سنائی گئی، دھماکے کی شدت سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے، اندھیرے کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے  سوات کے علاقے  کبل میں سی ٹی ڈی تھانہ میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔وزیراعظم نے واقعے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا اور انھیں ہر ممکن طبی امداد دینے کی ہدایت  کی ہے۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام سے  واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی۔انہوں نے تعزیتی بیان میں کہا کہ پوری قوم شہداء کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے۔ سیکیورٹی فورسز اور پولیس دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گی ۔

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے سوات میں سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکے کی شدید مذمت کی اور قیمتی جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا، انہوں نے شہدا کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی اور ان کیلئے صبر جمیل کی دعا بھی کی۔وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے واقعہ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک و قوم کی حفاظت کیلئے شہدا کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے، دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے.

نگران وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کی مذمت اورافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ قابل مذمت اور سفاکانہ اقدام ہے۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں خیبرپختونخوا پولیس نے لازوال قربانیاں دی ہیں۔پولیس شہداء کی یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔اعظم خان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت شہداء کے لواحقین کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔