رشی سوناک برطانیہ کے نئے وزیراعظم منتخب

Spread the love

بھارتی نژاد برطانوی سیاستدان رشی سوناک برطانیہ کے نئے وزیراعظم منتخب ہوگئے ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بورس جانسن کے وزیراعظم بننے کی دوڑ میں شامل ہونے کا فیصلہ ترک کرنے اور پینی مورڈانٹ کے  مطلوبہ  ارکان کی حمایت حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد دستبرداری کے بعد  رشی سوناک کو پارٹی کی سربراہی ملی۔

پینی مورڈانٹ نے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے رشی سوناک کی حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ اپنے بیان میں رشی سوناک کے وزیراعظم بننے کے فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ہماری پارٹی کے تنوع اور قابلیت  کو ظاہر کرتا ہے۔

پارٹی رہنماؤں اور ارکان اسمبلی کی طویل مشاورت کے بعد بورس جانسن نے دوڑ سے دستبردار ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ صحیح وقت نہیں ہے۔ آپ اس وقت تک حکومت نہیں کرسکتے جب تک پارلیمنٹ میں پارٹی کی مکمل حمایت ساتھ نہ ہو۔

بورس جانسن کے وزیراعظم کے عہدے کے لیے مقابلے سے باہر ہونے کے بعد بھارتی نژاد رشی سونک کے برطانیہ کا نیا وزیراعظم بننے کے امکانات روشن ہوگئے جب کہ پینی مورڈانٹ کو 100 ارکان کی حمایت ثابت کرنا تھا۔

خاتون امیدوار پینی مورڈانٹ نے پہلے تو 100 ارکان اسمبلی کی حمایت کا دعویٰ کیا تاہم وہ یہ ثابت نہیں کرپائیں اور انتخابی عمل میں حصہ لینے سے دستبردار ہوگئیں۔ اپنے بیان میں انھوں نے کہا کہ یہ فیصلہ پارٹی کی قیادت اور دوستوں سے مشورے کے بعد کیا۔

حکمران جماعت کی جانب سے رشی سوناک کے وزیراعظم نامزد ہونے کی باقاعدہ تصدیق کرتے ہوئے پارٹی کے سینئئر رہنما اور 1991 کمیٹی کے چیئرمین سر گراہم بریڈی  کا کہنا تھا کہ مقابلے میں شریک دونوں امیدواروں میں صرف ایک، یعنی رشی سونک پارٹی کے ایک سو سے زیادہ ارکان پارلیمان کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

برطانیہ کے پہلے ایشیائی نژاد وزیراعظم ہونے کا اعزاز حاصل کرنے والے رشی سوناک بھارتی نژاد والدین کے بیٹے ہیں جو  1960کی دہائی میں جنوبی افریقہ سے نقل مکانی کرکے برطانیہ میں آباد ہوگئے تھے۔1980 میں ساوتھ ہمپٹم میں پیدا ہونے والے رشی سابق وزیراعظم بورس جانسن کے دور میں وزیر خزانہ کے عہدے پر فائز رہے ۔ برطانیہ میں کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے کامیاب سکیم متعارف کرائی تھی۔اور اپنی پایسیوں کی وجہ سے برطانیہ کے سیاسی و عوامی حلقوں میں اس وقت بڑی توجہ حاصل کی تھی۔

سرمایہ کاری کی کمپنی گولڈمین سیچس کے سابق تجزیہ کار رشی سونک برطانیہ کے پہلے ایشیائی نژاد وزیراعظم ہوں گے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی سے گریجویشن بعد رشی سونک نے سٹینفورڈ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔ وہاں ان کی ملاقات اکشتا مورتی سے ہوئی جو بعد میں ان کی اہلیہ بنیں۔

اکشتا مورتی کے والد انڈین ارب پتی این آر نارائن مورتی ہیں، جو آؤٹ سورسنگ کمپنی اِنفوسیز لمیٹڈ کے بانی ہیں۔

سابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن جب  کورونا وائرس کے دوران پارٹی سکینڈل سمیت ہراسانی سکینڈل میں ملوث ہونے کی خبروں کے بعد  مستعفی ہوئے  تو رشی سوناک  پارٹی سربراہی کے لیے ایک مضبط امیدوار بن کر ابھرے تھے، لیکن ملک بھر سے پارٹی اراکین کی ووٹنگ میں لز ٹرس کامیاب رہ کر وزیر اعظم  بنیں، لیکن عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق مہنگائی کا طوفان، اور  متنازعہ اقتصادی پروگرام کے باعث لز ٹرس چھ ہفتوں سے زیادہ اقتدار میں نہ رہ سکیں۔

رشی سوناک کے سامنے بھی   اس وقت  شدید طور پر منقسم پارٹی، بڑھتی ہوئی قیمتیں، سنگین عوامی مالی صورت حال اور اپوزیشن جماعتوں کے  بڑھتے دباو سمیت دیگر  چیلنجز در پیش ہیں۔

ماہرین اقتصادیات کے مطابق اب دیکھنا یہ ہے کہ  کیا رشی سوناک پارٹی کے متعدد متحارب دھڑوں کو ایک ساتھ رکھتے ہوئے ملک کے مالی معاملات سے نمٹ سکتے ہیں، یا پھر وزیر اعظموں کے استعفوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔۔