امریکہ کو پاکستان کی جوہری اثاثوں کو محفوظ رکھنے کی صلاحیت پر اعتماد

Spread the love

جوہری اثاثوں کی حفاظت کے حوالے سے پاکستان کے عزم اور صلاحیت پر امریکہ کو اعتماد ہے۔ یہ بیان امریکی محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان کی جانب سے پاکستانی سفیر مسعود خان اور اامریکی محکمہ خارجہ کے قونصلر ڈیرک شولے کی ملاقات کے بعد دیا گیا ہے۔ قونصلر شولے امریکی وزیر خارجہ کے سینئر پالیسی مشیر ہیں۔
پاکستانی سفیر سے ملاقات کے بعد امریکی قونصلر شولے نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ وہ سفیر پاکستان مسعود خان سے پاکستان اور امریکہ کے مابین دیرینہ شراکت داری اور دونوں ملکوں کی عوام اور خطے کے مفاد کے لئے متعدد شعبوں بشمول صحت، زراعت، تعلیم، انٹرپنیو شپ، توانائی اور دیگر شعبہ جات میں دوطرفہ تعلقات کو مزیدبڑھانے پر بات چیت کرنے کے لئے ملے۔
پاکستانی سفیر مسعود خان نے اپنے ٹویٹ میں مثبت کردار ادا کرنے پر قونصلر شولے کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے قونصلر شولے سے پاک امریکہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور دونوں ملکوں کے درمیان تذویراتی اعتماد کے فروغ کے حوالے سے بات چیت کی۔
پاکستانی سفیر نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اعلیٰ سطحی دوروں، عوامی سطح پر تبادلوں اور ملاپ اور موثر ابلاغ سے دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوتے رہیں گے۔
سفیر پاکستان مسعود خان اور قونصلر شولے کی ملاقات کے بعد امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس کانفرنس میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کو جوہری اثاثے محفوظ رکھنے کے پاکستان کے عزم اور صلاحیت پر اعتماد ہے۔ ایک خوشحال پاکستان امریکی مفادات کے لیے اہم ہے۔امریکا پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات کی قدر کرتا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط شراکت داری ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا،”امریکہ کو پاکستان کی اپنے جوہری اثاثوں کی حفاظت کی صلاحیت اور عزم  پر اعتماد ہے۔ امریکہ ہمیشہ ایک محفوظ اور خوشحال پاکستان کو امریکی مفادات کے لیے اہم سمجھتا ہے اور اگر زیادہ وسیع معنوں میں کہیں تو، امریکہ پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ امریکہ ہمیشہ سے ایک محفوظ اور خوشحال پاکستان کو اپنے مفادات کے لئے اہم سمجھتا ہے۔ دونوں ملکوں کے مابین ایک مضبوط شراکت داری پائی جاتی ہے اور امریکہ پاکستان کے ساتھ دیرینہ شراکت داری کی قدر کرتا ہے۔

واضح رہے کہ صدر جوبائیڈن نے جمعرات کے روز کیلفورنیا میں ڈیموکریٹک پارٹی کی ایک نجی تقریب کے دوران پاکستان کے قریبی اتحادی چین کے صدر شی جن پنگ کو درپیش چیلنجز کے حوالے سے بات کی تھی۔ اس دوران انہوں نے کہا تھا،”میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان دنیا کے انتہائی خطرناک ملکوں میں سے ایک ہے، اور اس کا جوہری پروگرام بے قاعدہ ہے۔”

اسلام آباد نے صدر بائیڈن کے اس بیان کے بعد پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کو طلب کرلیا تھا اور اپنا احتجاج درج کرایا تھا۔اس کے جواب میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا، "جہاں تک سفیر کا تعلق ہے تو ہم باقاعدگی سے (پاکستانی) وزارت خارجہ کے اہلکاروں سے ملتے رہتے ہیں مگر اس حوالے سے میرے پاس بتانے کے لیے کچھ نہیں۔”

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان نے جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے بائیڈن کے بیان پرکوئی اعتراض کیا؟ویدانت پٹیل نے اس کے جواب میں کہا کہ "امریکہ کو پاکستان کی اپنے جوہری اثاثوں کی حفاظت کی صلاحیت اور عزم پر اعتماد ہے۔”

ترجمان محکمہ خارجہ نے حالیہ دنوں میں دونوں اطراف سے اعلیٰ سطحی دوروں جن میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا دورہ امریکہ اور امریکی قونصلر ڈیرک شولے اور یو ایس ایڈ کی ایڈمنسٹریٹر سمانتھا پاور کا دورہ پاکستان شامل ہیں کا ذکر کیا۔
ترجمان نے کہا کہ ہم پاک امریکہ تعلقات کو اہم سمجھتے ہیں اور پاکستان کے ساتھ گہرے طور پر وابستہ ہیں۔