وزیراعظم کافلڈریلیف ڈیش بورڈپر عدم اطمینان،افتتاح سےمعذرت

Spread the love

وزیراعظم شہبازشریف نے سیلاب متاثرین کی امداد کی مانیٹرنگ کیلئے بنائے گئے فلڈ ریلیف ڈیش بورڈ  پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا۔ انہوں نے این ایف آر سی سی ، این ڈی ایم اے کے حکام سے سوال کیا کہ اس میں مجھے دکھائیں کہ سندھ کے ڈینگی کے ہارٹ اسپاٹ ایریاز کہاں ہیں؟ ڈیش بورڈ کی افتتاحی تقریب میں شریک حکام ایک دوسرے کا منہ تکتے رہ گئے۔وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال بھی کوئی جواب نہ دے سکے۔

وزیراعظم شہبازشریف نے منصوبے کرنے سے معذرت کر لی اورہدایت کی کہ اسے  بین الاقوامی معیارات اور قوم کی ضروریات کے مطابق مزید بہتر بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کے مابین بہتر کوآرڈی نیشن اور ملکی ساکھ میں اضافہ کے لئے  درکار مزید خصوصیات کے ساتھ ڈیش بورڈ عالمی معیار کا حامل ہونا چاہئے جس پر قوم کو فخر ہو۔

اس سے قبل وزیراعظم کو اس ڈیش بورڈ کی چیدہ چیدہ خصوصیات پر بریفنگ دی گئی۔ ڈیش بورڈ سے سیلاب متاثرین کو ملنے والی امداد بارے معلومات تک رسائی ممکن ہو گی ۔ سیلاب متاثرین کیلئے دیئے گئے فنڈز کی تمام تفصیلات بھی ڈیش بورڈ پر دستیاب ہوں گی۔ تقریب میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق، وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی طارق بشیر چیمہ، وفاقی وزیر اقتصادی امور ایاز صادق، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز اور نیشنل کوآرڈینیٹر (این ایف آر سی سی) میجر جنرل ظفر اقبال بھی موجود تھے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نےوزیراعظم کو بتایا کہ  بتایا کہ سندھ سے اس وقت ایک لاکھ 33 ہزار اور خیبرپختونخوا سے 30 ہزار مزید خیموں کی طلب ہے۔ چین سے 5 ہزار خیمے جلد مل جائیں گی، اسی طرح ترکیہ اور سعودی عرب کے سفارتخانے بھی خیمے فراہم کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، ہمیں 70 سے 80 ہزار مزید خیموں کی ضرورت ہو گی، خوراک، صحت کی سہولیات اور شیلٹرز کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ سکھر۔حیدرآباد شاہراہ کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک بھی روڈ نیٹ ورک کی بہتری کیلئے مدد کرے گا، سڑکوں اور شاہراہوں کو ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے جس کے بعد بحالی کا کام شروع ہو گا، زیادہ تر علاقوں میں سڑکیں اور شاہراہوں پر آمدورفت بحال کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ زیادہ تر علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی بحال کر دی گئی ہے۔

این ایف آر سی سی کے کوآرڈینیٹر میجر جنرل ظفر اقبال نے بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے پانی نکالنے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، پانی نکالنے میں دو سے تین ہفتے مزید لگیں گے، سیلابی پانی اترنے سے ہی متاثرہ علاقوں میں گندم کی کاشت ممکن ہو سکے گی، متاثرہ علاقوں میں بیماریوں کی روک تھام اور علاج کیلئے بھی خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں اور لوگوں کو علاج کی بہترین سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں ۔

One thought on “وزیراعظم کافلڈریلیف ڈیش بورڈپر عدم اطمینان،افتتاح سےمعذرت

Comments are closed.