رومانیہ میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے لئے ملاقاتیں

Spread the love

وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے رومانیہ میں میٹا کے اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کی۔ فیس بک کی مالک میٹا سے پاکستان میں جلد اپنا رابطہ آفس کھولنے اور سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پروفاقی وزیر سید امین الحق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں فیس بک کے دفتر کا قیام اہم ہے۔ پاکستان کی 220 ملین کی آبادی میںفیس بک کے صارفین کی تعداد 45 ملین سے زیادہ ہے۔ جیسے ہی رابطے کے منصوبے مکمل ہوں گے ۔ اگلے چند سالوں میں یہ تعداد دگنی ہو جائے گی۔

وفاقی وزیرامین الحق کا کہنا تھا کہ یہ سوشل میڈیا کمپنی کے لیے ضروری ہے کہ صارفین کے ساتھ فوری رابطے کے لیے پاکستان میں اپنا دفتر قائم کرے ۔

میٹا نے پاکستان میں تیزی سے پھیلتے رابطوں اور انٹرنیٹ صارفین کی تعداد میں اضافے پر اطمینان کا اظہار کیا۔فیس بک کے وفد نے کہا کہ مستقبل میں باہمی تعاون کو یقینی بنانے کے لیے میٹا ورس اور انٹرنیٹ کی ضرورت ہے اور پاکستان میٹا ورس سے طویل مدتی اقتصادی فائدہ حاصل کر سکتا ہے۔فیس بک کے وفد نے جلد پاکستان کا دورہ کرنے کا عندیہ دے دیا۔

اس ملاقات میں ملاقات میں اقوام متحدہ کے جنیوا آفس میں پاکستان کے مستقل نمائندے خلیل ہاشمی اور پاکستان کے سفیر ڈاکٹر ظفر اقبال بھی موجود تھے جبکہ یونیورسل سروس فنڈ کے چیف ایگزیکٹو حارث محمود چوہدری نے میٹا کے وفد کو پاکستان میں براڈ بینڈ سروسز کے منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی۔فیس بک کے وفد میں ڈاکٹر اسماعیل شاہ، ڈاکٹر رابرٹ پیپر، تھامس نیوین، مائیکل سیٹلن، مارک گیرورڈ اور الریا بینسیونگا شامل تھے۔

وفاقی وزیر سید امین الحق نے آئی ٹی یو کانفرنس میں 186 وزارتی وفود کی موجودگی میں اہم پالیسی خطاب بھی کیا۔وفاقی وزیر امین الحق نے امریکہ، برطانیہ، سعودی عرب ، چین، جاپان، ترکی اور دیگر ملکوں کے وفود کے ساتھ بھی ملاقاتیں کیں۔وفود کی سطح پر ہونے والی ملاقات میں آئی سی ٹی کے شعبے میں باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔