کیپٹل نان بائی ایسوسی ایشن نے 24 ستمبر بروز ہفتہ سے پورے اسلام آباد میں روٹی بیس روپے اور نان پچیس روپے کا بیچنے کا اعلان کرتے ہوئے حکومت اور انتظامیہ کو خبردار کیاہے کہ اگر ان پر سختی کی گئی تو شہر بھر کے نان بائی اپنے تندور بند کرکے سڑکوں پر نکل آئیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مہنگا آٹا خرید کر سستی روٹی کیسے بیچ سکتے ہیں،بجلی، اور گیس کی قیمتیں دو گنا ہو گئی ہیں لہذاٰ سستی روٹی بیچ کر اپنا نقصان نہیں کر سکتے ۔ حکومت عمران عمران کرنے کے بجائے عوام کا سوچے،حکومت اس حوالے سے اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل کمیٹی بنائے جو اس مسئلے کا حل نکالے۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اپنے دیگر ساتھیوں کیپیٹل نان بائی ایسوسی ایشن کے صدر سجاد علی عباسی، جنرل سیکرٹری جہانگیر عباسی و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں مہنگائی عروج پر ہے ۔ ڈالر کہاں پہنچ گیا، آٹا، بجلی،گیس کی قیمتیں کہاں پہنچ گئی آٹا مہنگا ہو گیا ہے نانبائیوں کا کام کیسے چلے گا وہ مہنگا آٹا خرید کرسستی روٹی کیسے بیچے؟ سارا نزلہ تاجروں پر گررہا ہے،جن ملوں نے آٹا دینا ہے وہ کہتے ہیں کہ انکے پاس آٹا ہے ہی نہیں،صنعت کاروں اور تاجروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔ حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آ رہی ہے ۔ حکومت عمران عمران کرنے کے بجائے عوام کا سوچے۔
اس موقع پرکیپٹل نانبائی ایسوسی ایشن اسلام آباد کے صدر سجاد عباسی نے کہا کہ پچھلے چھ ماہ سے مہنگائی عروج پر ہے نانبائیوں کا کام ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے آٹا مہنگا ہو گیا ہے، سستی روٹی کیسے بیچیں نوہزار روپے کی آٹے کی بوری مل رہی ہےبجلی، گیس کے بل زیادہ آ رہے ہیں، ہم کہاں جائیں کل سے روٹی پتیری بیس روپے اور نان پچیس روپے بیچیں گےانتظامیہ نے ہمیں تنگ کیا تو ہم اپنی دوکانوں کی چابیاں ڈی سی آفس جا کر جمع کروا دیں گے اور خود احتجاج کیلئے سڑکوں پر آ جائیں گے۔