پاک فضائیہ کے ہیلی کاپٹرز نے دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت سر کرنے والے 20 سالہ پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف اور ان کے گائیڈ فضل احمد کو کیمپ ون سے ریسکیو کر لیا ۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹرز نے مسلسل کئی گھنٹوں کے ریسکیو آپریشن کے بعد دونوں کوہ پیماؤں شہروز کاشف اور فضل علی کو گلگت کے علاقے جگلوٹ پہنچا دیا ہے۔
دونوں کوہ پیماؤں کو طبی معائنے کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے ان کی طبیعت کو اطمینان بخش قرار دیا ۔ کسی بھی خدشے کے پیش نظر تھوڑی دیر کی لیے نگرانی میں رکھا۔کاشف فیروز نے پاک فوج کی کاوش کو سراہا۔
آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹرز نے مسلسل کئی گھنٹوں کے ریسکیو آپریشن کے بعد دونوں کوہ پیمائوں شہروز کاشف اور فضل علی کو گلگت کے علاقے جگلوٹ پہنچا دیا #NangaParbat #PakArmy #PakArmy_PrideOfPakistan #ShehrozeKashif #FazalAli pic.twitter.com/2vJGrZkrwT
— Dais Urdu (@daisurdu1) July 7, 2022
اس سے قبل بھی پاک فوج نے نانگا پربت پر پھنسے ہوئے کوہ پیماؤں شہروز کاشف اور فضل علی کو نکالنے کے لیے دوسرے روز بھی ہائی رسک ریسکیو آپریشن سے متعلق میڈیا کو آغاہ کیے رکھا۔ ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ کوہ پیماؤں کو بچانے کے لیے پاکستان آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر اور ایک گراؤنڈ سرچ ٹیم آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں،جس میں اونچائی والے پورٹرز/ریسکیورز شامل ہیں۔
پاکستان آرمی ایوی ایشن کے پائلٹوں نے جرات مندانہ کوشش کرتے ہوئے خراب موسمی حالات کے باوجود دو ہیلی مشن اڑائے لیکن گھنے بادلوں اور بہت زیادہ اونچائی کی وجہ سے کوہ پیماؤں کو نہیں اٹھا سکے۔ زمینی تلاش کے لیے ٹیم پھنسے ہوئے کوہ پیماؤں کے قریب ہے جو اس وقت 21000 فٹ کی بلندی پر کیمپ 3 میں موجود ہیں۔
گذشتہ دو روز کے دوران دونوں کوہ پیماؤں کو ریسکیو کرنے کی کوشش کی گئی ۔ خرابی موسم کی وجہ سے یہ کوششیں ناکام رہی تھیں۔
اس سے قبل پانچ جولائی کی شب دونوں کوہ پیماوں سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا ۔ پھر معلوم ہوا کہ خراب موسم کی وجہ سے انھوں نے یہ رات نیچے اُترنے کی بجائے کھلے آسمان تلے گزارنے کو ترجیح دی تھی۔ نانگا برپت کے کیمپ فور سے کیمپ تھری تک کا سفر تین سے چار گھنٹے تک کا ہے۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل شہروز کاشف کے والد نے بتایا کہ شہروز اور ان کے ساتھی چوتھے سے تیسرے بیس کیمپ پر آتے دکھائی دیئے ہیں۔ دونوں کوہ پیماؤں کی کسی نے مدد نہیں کی۔کاشف سلمان کا کہنا تھا کہ نانگا پربت سر کرنے کے بعد گزشتہ شام 7 بجے شہروز کا بیس کیمپ ٹریک سے رابطہ ختم ہوگیا تھا۔
بیٹے کے حوالے سے پریشان والد نے سوشل میڈیا پر اپنے بیٹے کو آرمی ہیلی کاپٹر سے ریسکیو کرنے کی بھی اپیل کی تھی جس کے بعد پاک فوج نے ریسکیو آپریشن کر کے مشکل اور دشوار گزار چوٹی پر آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے آپریشن کر کے کوہ پیماؤں کو بحفاظت محفوظ مقام پر منتقل کر دیاہے ۔
کوہ پیما شہروز کاشف کا ورلڈ ریکارڈ
پاکستان کے نوجوان کوہ پیما شہروز کاشف نے 5جولائی کو 8 ہزار 126 میٹر بلند چوٹی نانگا پربت سر کی۔ وہ نانگا پربت کی چوٹی سر کرنے والے دنیا کے کم عمر ترین کوہ پیما بن گئے۔کوہ پیما شہروز کاشف نے پاکستانی وقت کے مطابق صبح 8 بج کر 54 منٹ پر نانگا پربت کو سر کیا۔لاہور سے تعلق رکھنے والے 20 سالہ شہروز نے 8000 میٹر سے بلند یہ آٹھویں چوٹی سر کی ہے۔شہروز کاشف 8 ہزار میٹر بلند دنیا کی تمام 14 چوٹیاں سر کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔خیال رہے کہ شہروز کاشف 5 بلند ترین چوٹیاں سر کرنے والے پاکستان کے کم عمر ترین کوہ پیما ہیں۔کوہ پیما شہروز کاشف کو 2 گینز ورلڈ ریکارڈ کے سرٹیفکیٹ مل چکے ہیں، انہیں 2 بلند ترین چوٹیاں سر کرنے پر سرٹیفکیٹ دیے گئے تھے۔
شہروز کاشف بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ اور دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سر کرنے والے کم عمر ترین کوہ پیما ہیں۔
شہروز کاشف نے نیپال میں کنچن جنگا (8586 میٹر) کی چوٹی سر کی تھی۔ وہ یہ چوٹی سر کرنے والے پہلے پاکستانی اور دنیا کے سب سے کم عمر کوہ پیما ہیں۔