چین میں ٹائیگر سے منسوب سال نو کا جشن

Spread the love

ٹائیگر سے منسوب نئے سال کا چین میں شاندار استقبال کیا گیا

Spread the love

چین میں نئے قمری سال کے آغاز پر جشن جاری ہے . ٹائیگر سے منسوب نئے سال کا چین میں شانداراستقبال کیا گیا۔ سڑکوں کو رنگارنگ پھولوں اور لال سجاوٹی روشنیوں اور اشیاء سے سجایا گیا کیونکہ چینی ثقافت میں لال رنگ کو خوش قسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ چینی قمری سال کے آغاز پر چین میں مختلف رسومات ادا کی جاتی ہیں ، اس سال بھی چین میں شہریوں نے ڈرم بجائے اور نئے سال میں خوشحالی کی دعائیں کیں۔

عالمی رہنماؤں کے چینی قیادت اور عوام کو مبارکباد کے پیغامات


عالمی رہنماؤں اور بین الاقوامی تنطیموں کے سربراہان نے چینی سال نو پر مبارک باد کے پیغامات بھیجے ہیں ، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے چینی نئے سال کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ٹائیگر میں خصوصیات ہیں جن کی آج دنیا کو بے مثال چیلنجوں کا سامنا کرنے کی ضرورت ہے۔
یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل آڈرے ازولے نے چینی عوام تہوار کی مبارک باد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ 2022 تجدید کا سال ہو گا، جس میں ہم عالمی وبائی مرض کے چھوڑے ہوئے زخموں کو ٹھیک کر سکتے ہیں۔
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن، سربیا کی وزیراعظم اینابرنابک، کمبوڈیا کے وزیر اعظم سمڈیچ ٹیچو ہن سین ، جاپانی وزیر اعظم نے چینی سال کا جشن منانے والے ہر ایک کو اپنی نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔
بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باخ نے چین کو نئے سال کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ تمام چینی باشندوں کے لیے کامیاب اور خوشحال سال ثابت ہو۔

چینی سال نو کا جشن کب مناتے ہیں

چینی کیلنڈر کے مطابق نیا سالِ 21 دسمبر کے بعد اس دن شروع ہوتا ہے جب دوسرا نیا چاند طلوع ہوتا ہے، نئے سال کا پہلا دن 21 جنوری اور 20 فروری کے درمیان آتا ہے۔
چینی سالِ نو کو جشنِ بہار بھی کیا جاتا ہے ، دنیا بھر میں چینی برادری یہ دن جوش و خروش سے مناتی ہے، تقریبات میں چینی لوگ گزرے سال کو اس امید پر الوداع کرتے ہیں کہ آنے والا سال ان کے لیے خوشحالی لے کر آئے گا۔
سال نو پر لوگ اپنے گھروں میں دعوتوں کا اہتمام کرتے ہیں اور باہر گلی محلوں میں اور سڑکوں پر آتشبازی کے مظاہرے ہوتے ہیں ۔ سالِ نو کی بڑی تقریبات چاند رات اور اگلی صبح سال کے پہلے دن منعقد کی جاتی ہیں۔
چین میں ہر برس لاکھوں لوگ نئے سال کی خوشیاں اپنے خاندان والوں کے ساتھ منانے کے لیے، کبھی کبھی تو ہزاروں میل کا سفر کر کے گھر آتے ہیں۔
اس دن لوگ اپنے گھروں کی زیبائش سرخ رنگ سے کرتے ہیں کیونکہ اسے چینی تہذیب میں خوش قسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ بچوں کو سرخ رنگ کے لفافوں میں پیسے بھی دیئے جاتے ہیں۔

چین میں سال نو کا جشن کب تک جاری رہے گا

سالِ نو کا جشن دو ہفتے تک جاری رہتا ہے۔ اس سال جب یہ جشن 15 فروری کو اپنے عروج پر ہو گا تو پورے چاند کی اس رات کو شہر میں لالٹینوں کا روایتی میلہ بھی ہو گا۔
رپورٹس کے مطابق اس تہوار کا آغاز 1990 کے عشرے میں ہوا تھا۔ چینی وزارتِ کامرس کے اعدادوشمار کے مطابق سالِ نو کے دنوں میں آج کل لوگ خریداری اور کھانے پینے پر 820 ارب یوئین سے زیادہ رقم خرچ کرتے ہیں۔
چین میں ہر سال کا نام 12 مختلف جانوروں کی نسبت سے رکھا جاتا ہے، اس بار اس کو ٹائیگر کا سال قرار دیا گیا ہے ، چینی عوام کا ماننا ہے کہ آنے والے سال میں پیدا ہونے والے بچے تگڑے، بہادر اور مقابلے کی صلاحیت سے مالا مال ہوں گے۔
روایات کے مطابق چینی سالِ نو کا آغاز 14وں صدی قبل مسیح میں ہوا تھا جب یہاں شانگ خاندان کی حکمرانی تھی۔
جنوبی اور شمالی کوریا میں سال نو کی تقریبات تین دن منائی جاتی ہیں۔ کوریائی لوگ ’چاری‘ کے نام سے ایک رسم کا اہتمام کرتے ہیں جس میں وہ نئے سال میں اپنے آبا و اجداد کی دعائیں لینے کے لیے ان کے نام پر مختلف پکوانوں کا چڑھاوا چڑھاتے ہیں۔

چین کے علاوہ کہاں کہاں سال نو کا جشن منایا جاتا ہے

تائیوان ،سڈنی کے چائنا ٹاون ،کوریا، سنگاپور، منگولیا ، ویت نام سمیت کئی دیگر ایشیائی ممالک میں بھی قمری سال کا جشن منایا گیا۔