رواں سال کی پہلی قومی انسداد پولیومہم

Spread the love

ملک بھر میں رواں سال کی پہلی پولیو مہم کا آغاز کر دیا گیا۔16 سے 20 جنوری تک جاری رہنے والی مہم کے دوران 4 کروڑ 42 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاو کے حفاظتی قطرے پلوانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ تین لاکھ ساٹھ ہزارسے زیادہ فرنٹ لائن ورکرز حصہ لے رہے ہیں۔

وفاقی وزیرصحت عبدالقادر پٹیل کا کہنا ہے کہ حکومت پولیو کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے ۔ پولیو کے خاتمے کیلئے مربوط اقدامات کیے جارہے ہیں۔ مہم میں وٹامن اے کی اضافی خوراک بھی دی جارہی ہے۔والدین اپنے بچوں کو حفاظتی قطرے ضرور پلوائیں۔ بچوں کو مستقل معزوری سے بچانا ہمارا مذہبی اور اخلاقی فریضہ ہے۔

وزارت صحت کے مطابق  ہر بار ہر مہم میں قطرے پلانے سے قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز وزیراعظم محمد شہباز شریف نے رواں سال کی پہلی قومی انسداد پولیو مہم کا افتتاح کیا تھا ۔وزیراعظم نے اسلام آباد میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر مہم کا افتتاح کیا ۔وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ تمام فریقین کے ساتھ مل کر جلد پاکستان کو پولیو سے پاک ملک بنائیں گے۔ اس مہم کے دوران ملک بھر میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب سے پولیو مہم میں بھی خلل آیا۔ اس کے باوجود پولیو ورکرزنے بڑے عزم اور محنت سے انسداد پولیو کیلئے اپنی ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔ پاکستان بدقسمتی سے دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو کے کیسز سامنے آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل نواز شریف کے دور میں پاکستان پولیو سے مکمل طور پر پاک ہوچکا تھا لیکن گزشتہ چند ماہ میں پولیو کے بیس کیسز سامنے آئے ہیں تاہم اسے پھیلنے کی بجائے محدود کردیا گیا، پولیو کے فرنٹ لائن ورکرز نے اپنی جانیں ہتھیلی پر رکھ کر اس عظیم مقصد کیلئے اپنی جانوں کی قربانیاں دی ہیں۔ تاریخ ان کو ہمیشہ سنہرے حروف میں یاد رکھے گی اور ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ تمام صوبے وفاق کے ساتھ مل کر پوری تندہی سے اس وباء سے ہمیشہ کیلئے نجات حاصل کرتے ہوئے اسے دفن کریں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ چند ماہ میں پولیو کے نئے کیسز سامنے آنے سے پاکستان میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور ہمارے ساتھ عالمی ادارہ صحت، بل گیٹس سمیت دیگر فریقین جنہوں نے اس مہم میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے ان کے ساتھ بیٹھ کر وزارت صحت کے اعلیٰ حکام اس میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بل گیٹس سے بات ہوئی ان کی جانب سے تعاون پر شکرگزار ہیں، عالمی ادارہ صحت کے بھی شکرگزار ہیں جبکہ پورے عزم کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں نبھانے والے پولیو ورکرز کے بھی شکرگزار ہیں، اللہ کرے ان کاوشوں سے پاکستان ہمیشہ کیلئے پولیو سے پاک ملک بن جائے۔

صوبائی حکومتوں، افواج پاکستان، وزارت صحت سمیت تمام فریقین کی مشترکہ کاوشوں سے ہم جلد پاکستان کو اس مشکل سے نجات دلانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔وزیراعظم نے اس موقع پر پولیو ورکرز میں شیلڈز بھی تقسیم کیں۔