کسان اتحاد کا وزیراعظم کے اعلان کردہ کسان پیکج پر عملدرآمد کا مطالبہ

Spread the love

کسان اتحاد رجسٹرڈ کے چیئرمین خالد حسین باٹھ نےوزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسان پیکج پر عمدرآمد کو فی الفوریقینی بنایا جائے ۔ کسان کیلئے فی یونٹ فلیٹ ریٹ کے حساب سے تیرہ روپے یونٹ کیا جائے ۔ ٹیوب ویلوںکو سولر انرجی پر منتقل کیا جائےیوریا کھاد کی دستیابی کو یقینی اورڈی اے پی کھاد کی قیمت چار ہزار روپے فی بیگ کی جائے ۔ مڈل مین کا کردار ختم اور امپوٹڈ زرعی مشینری کو ٹیکس فری کیا جائے ۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں تنظیم کے مرکزی جنرل سیکرٹری  چوہدری افتخار احمد، صوبائی صدر پنجاب کیپٹن(ر)محمد حسین ٹی جے و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

خالد حسین باٹھ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے دھرنے کے دوران جس پیکج کا اعلان کیا تھا تاہم اس پرآج تک عملدرآمد نہیں ہوسکا ہے ۔ وزیراعظم نے تیرہ روپے فی یونٹ بجلی کی فراہمی کا بھی وعدہ کیا تھا مگر اس پر بھی کوئی عمل نہیں ہوا ۔یوریا کھاد کی قیمت اس وقت بتیس سو روپے فروخت ہو رہی ہے ۔ چنیوٹ میں دو ٹرک ہم نے پکڑے جو بتیس سو میں فروخت کررہے تھے ۔ اس وقت ملک میں سر عام یوریا کی بلیک میں فروخت کی جارہی ہے ۔ زمین کسان کی خرچہ کسان کا اور ریٹ حکومت طےکرتی ہےجو گندم کسان سے بائیس سو روپے خریدی جارہی وہ مارکیٹ میں پانچ ہزار میں فروخت ہو رہی ہے ۔ اس مرتبہ چالیس فیصد گندم کم کاشت ہوئی آپ اتنے بڑے پیمانے پر گندم کیسے درآمد کریں گے ۔ وزیراعظم اور وزراء اعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ اپنی لڑائیاں چھوڑیں ہمارے ساتھ بیٹھیں ہم آپکو زرمبادلہ لا کر دکھائیں گے،اس مرتبہ پچاس فیصد کاٹن کم کاشت ہوئی ،بلوچستان سے آٹا غائب ہے،ٹی وی پر بیٹھ کر ایک وزیر غلط اعداد و شمار بتا رہے ہیں ۔ 64 لاکھ ٹن کھاد ملک کی ضرورت ہے جبکہ 68 لاکھ پیداوار ہے مگر اس کے باوجود کھاد بلیک میں فروخت ہو رہی ہے ، باہر سمگل ہورہی ہے ، انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ خداراہ زراعت پہ توجہ دیں اس سے نہ صرف زرمبادلہ حاصل ہوگا بلکہ شعبہ بھی ترقی کرے گا ۔ پاکستان کی خوشحالی چاہتے ہیں تو کسانوں کے ساتھ بیٹھ کر بات کریں ۔ کسانوں کے حقوق کیلئے بولنے پر دس سے پندرہ ایف آئی آر درج کروا دی گئیں ۔ میرا شناختی کارڈ ہی بلاک کردیا گیاپانچ فروری نواب شاہ زرداری صاحب کے گھر جائیں گےخوشحالی ڈیم اس ملک کی آواز ہے سیاست دانوں نے ملک تباہ کردیا ہے۔ کسان پیکج پر عمدرآمد کو فی الفوریقینی بنایا جائے، کسان کیلئے فی یونٹ فلیٹ ریٹ کے حساب سے تیرہ روپے یونٹ کیا جائے ۔ ٹیوب ویلوںکو سولر انرجی پر منتقل کیا جائے ۔ یوریا کھاد کی دستیابی کو یقینی اورڈی اے پی کھاد کی قیمت چار ہزار روپے فی بیگ کی جائے،مڈل مین کا کردار ختم اور امپوٹڈ زرعی مشینری کو ٹیکس فری کیا جائے تاکہ کسانوں کو سہولت حاصل ہو سکے۔