بریل کا عالمی دن، بصارت سے محروم افراد کو تعلیم کی فراہمی کے لئے بریل کا استعمال کرنے کی ہدایت

Spread the love

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ بریل کا عالمی دن دنیا بھر میں بصارت سے محروم افراد کے لئے تعلیم، علم اور معلومات کے حصول کا ایک اہم ذریعہ بن گیا ۔ بصارت سے محروم افراد کو تعلیم، علم اور معلومات فراہم کرنے کے لئے بریل کا استعمال کیا جائے جس کے نتیجہ میں ان کو معاشی اور مالی طور پر بااختیار بنانے میں مدد ملے گی۔ ان میں غربت، پسماندگی، تشدد، نظرانداز کرنے اور بدسلوکی کے خلاف عزم پیدا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی بریل ڈے کے موقع پر پیغام میں کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ آج بریل کا عالمی دن منانے کا مقصد نابینا اور جزوی طور پر بینائی والے لوگوں کے لئے ان کے انسانی حقوق کے مکمل ادراک کے لئے بریل کی اہمیت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 4 جنوری کو بریل کو یاد کرنے اور اس تحریری نظام کے خالق لوئس بریل کی سالگرہ کے موقع پر عالمی دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا جو بعد میں دنیا بھر میں بصارت سے محروم افراد کے لئے تعلیم، علم اور معلومات کے حصول کا ایک اہم ذریعہ بن گیا۔

صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ آج ہمارا مقصد نابینا اور جزوی طور پر بینائی والے افراد کے لئے ایک تحریری نظام کے طور پر بریل کے بارے میں عوامی بیداری کو بڑھانا ہے اور تمام بصارت سے محروم افراد کو آڈیو اور بریل فارمیٹ میں قابل رسائی فارمیٹ میں اہم معلومات فراہم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرنا ہے تاکہ وہ اپنی زندگی سے لطف اندوز ہو سکیں۔ عوامی مقامات پر آتے ہوئے انہیں محفوظ رہنے میں مدد کریں اور انہیں بیماریوں اور آفات کے بارے میں ضروری معلومات فراہم کریں۔

ڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ ہم اپنے تمام نظاموں میں بریل کی رسائی کو یقینی بنانے کے اپنے عزم کی بھی توثیق کرتے ہیں تاکہ بصارت سے محروم افراد صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور روزگار کے مواقع تک بغیر کسی پریشانی کے رسائی سے لطف اندوز ہو سکیں ۔ اظہار رائے اور رائے کی آزادی اور سماجی شمولیت سے لطف اندوز ہو سکیں جیسا کہ معذور افراد کے حقوق کے کنونشن کے آرٹیکل 2 میں جس پر پاکستان دستخط کنندہ ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ یہ دن ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ بصارت سے محروم افراد کو تعلیم، علم اور معلومات فراہم کرنے کے لئے بریل کا استعمال کیا جائے جس کے نتیجہ میں ان کو معاشی اور مالی طور پر بااختیار بنانے میں مدد ملے گی، ان میں غربت، پسماندگی، تشدد، نظرانداز کرنے اور بدسلوکی کے خلاف عزم پیدا ہوگا اور ان کی پانی، صفائی اور حفظان صحت، صحت کی دیکھ بھال، دماغی صحت اور نفسیاتی سماجی مدد اور کام کی ایک جگہ تک رسائی ہوگی۔

صدر مملکت نے کہا کہ آج ہم اپنے فرض کا اعادہ کرتے ہیں کہ بازاروں میں موجود تمام مصنوعات کو بریل کے ساتھ لیبل کریں اور متن کو یکجا کرکے نابینا افراد کی ویب پیجز، سوشل میڈیا سائٹس، ای میلز اور الیکٹرانک کمیونیکیشن، سمارٹ فونز اور کمپیوٹرز میں اسپیچ اور آڈیو بک ٹیکنالوجی، تعلیم اور تفریح ​​کے دیگر ذرائع تک رسائی کو یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ آئیے ہم علم اور معلومات کے پھیلاؤ کو بھی یقینی بنائیں اور عام لوگوں کو بصارت کی خرابی سے بچنے کے احتیاطی طریقوں اور طریقوں کے بارے میں آگاہ کریں کیونکہ ڈبلیو ایچ او کے مطابق ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرکے اندھے پن کے آدھے واقعات کو کم کیا جاسکتا ہے،ہم اپنے ملک کو مزید جامع اور قابل رسائی بنائیں اور کسی کو پیچھے نہ چھوڑنے کا عہد کریں۔