سیلاب ، چاروں صوبوں میں فوج تعینات کرنے کی منظوری

Spread the love

وزارت داخلہ نے شدید بارشوں اور سیلاب کی ہنگامی صورتحال کے پیش نظرسویلین حکومت کی مدد کے لئے چاروں صوبوں میں پاک فوج تعینات کرنے کی منظوری  دی ہے ۔ چاروں صوبائی حکومتوں نے سیلاب سےمتاثرہ علاقوں میں فوج تعینات کرنے کی ریکوزیشن وزارت داخلہ بھجوائی۔آئین کے آرٹیکل 245کے تحت فوج تعینات کرنے کی سمری وفاقی کابینہ کو حتمی منظوری کے لئےبھجوا دی گئی ۔

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ  کا کہنا ہے کہ  آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت سویلین حکومت کی ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشنز میں مدد کے لئے پاک افواج کی تعیناتی کی جارہی ہے۔پاک افواج کو چاروں صوبوں کے سیلاب سے آفت زدہ علاقوں میں تعینات کیا جارہا ہے حکومت پنجاب نے ڈیرہ غازی خان ضلع میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں پاک افواج تعینات کی ریکوزیشن کی ہے۔خیبر پختونخواہ حکومت نے ڈیرہ اسماعیل خان ضلع میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں فوج تعینات کرنے کی ریکوزیشن کی ہے۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے بتایا کہ حکومت بلوچستان نےنصیر آباد،جھل مگسی، صحبت پور، جعفر آباد اورلسبیلہ اضلاع میں فوج کی تعیناتی کیلئے ریکوزیشن کی ہے۔

سندھ حکومت نے سیلابی علاقوں میں صوبائی حکومت کی مدد کیلئے فوج تعینات کرنے کیلئے ریکوزیشن وزارت داخلہ بھیجی۔ وزارت داخلہ میں قائم کنٹرول روم سے سیلاب کی صورتحال کو مسلسل مانیٹر کیا جارہاہے۔سیلاب سے متاثرہ لوگوں کسی صورت اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔انسانی زندگیاں بچانا اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت تمام صوبوں کو ضروری انسانی اور مالی وسائل فراہم کر رہی ہے۔

سیلاب کے باعث ہر علاقہ تباہی کی سنگین تصویر بنا ہوا ہے

دوسری جانب  وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ بلوچستان، خیبرپختونخوا، جنوبی پنجاب کے بعد آج سندھ گیا ، ہر جگہ بہت برا حال ہے۔ 30 سال کا بارش کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، ہر علاقہ تباہی کی سنگین تصویربنا ہوا ہے، دل دہل جاتا ہے۔  آزادجموں وکشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی بڑے پیمانے پر نقصانات اور اموات ہوئی ہیں ۔سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ ہوشربا حقائق سامنے لایا ہے ۔

سیلاب سے66اضلاع انتہائی بری طرح متاثر

14 جون سے اب تک 66 اضلاع انتہائی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ 3082.5 کلومیٹر سڑکیں اور145 پل تباہ ہوچکے ہیں ۔ 3ہزار229 دکانیں اور مارکیٹیں ، 7 لاکھ 93 ہزار 995 مویشی سیلاب کی نذر ہوچکے ہیں ۔ 6 لاکھ 70 ہزار 328 گھر تباہ ، 3 کروڑ30 لاکھ سے زائد آبادی متاثر ہے ۔ ایک ہزار343 لوگ زخمی جبکہ 937 جاں بحق ہوچکے ہیں ۔ 49 ہزار 601 لوگوں کی جان بچا کر انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کیاچکا ہے ۔2 لاکھ 16 ہزار سے زائد لوگوں کو ریلیف کیمپس میں منتقل کیاگیا ہے آرمی ہیلی کاپٹرز کی مدد لی جارہی ہے کیونکہ رابطہ سڑکیں اور زمینی رابطے کٹ چکے ہیں ۔خیموں، ادویات، خوراک سمیت دیگر اشیاءفراہم کرنے والے کارپوریٹ سیکٹر، درددل رکھنے والے افراد اور اداروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

متحد ہو کر صورتحال کا مقابلہ ممکن

وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ اتنی بڑی آفت کا تنہاءکوئی حکومت مقابلہ نہیں کرسکتی ، مل کر سیلاب سے لڑنے کا وقت ہے۔2005 کے زلزلے اور 2010 کے سیلاب کی طرح پوری قوم ایک ہوکر اس مشکل کا مقابلہ کرے ۔وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈ2022 اکاونٹ نمبر جی 12164 میں عطیات جمع کرائیں ۔شہری موبائل فون سے فنڈلکھ کر 9999 پر ایس ایم ایس کرکے عطیات جمع کرائیں ۔سیلاب میں بہتے لوگوں کی جان قیمتی ہے، خدارا ایک ہوجائیں، لوگوں کو بچانا اہم ہے ۔اندرون خاص طور پر بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے مصیبت زدہ بھائیوں کے لئے انصار کا کردار ادا کریں۔ہم تنہاءبھی یہ بھاری فرض ادا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔، آپ سب ساتھ ہوں گے تو کئی جانیں بچائی جاسکتی ہیں ۔

ویراعظم شہبازشریف کی مختلف ممالک کے سفراء  کی ملاقات

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے اسلام آباد میں مقیم مختلف ممالک کے سفرا سے ملکی سیلابی صورتحال پر ہنگامی ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ  اتنی بڑی تعداد میں سیلاب متاثرین کو کھانے پینے کی اشیاء، ادویات اور خیموں کی فراہمی ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ گھروں، املاک اور انفراسٹرکچر کو ہونے والے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ اربوں میں ہے، بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور تنظیموں کی طرف سے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے اپیل کی کہ اس قدرتی آفت میں دنیا بھر کے ممالک کو سیلاب زدہ لوگوں کی مدد کیلئے آگے بڑھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کو خیمے، مچھر دانیاں، کھانے پینے کی اشیاء، ادویات کی فراہمی کیلئے دوست ممالک اور عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست کی ہے۔

اس ملاقات میں آسٹریلیاء، چین، جاپان، کویت، جنوبی کوریا، ترکی ،متحدہ عرب امارات، امریکہ ،جرمنی، بحرین، یورپی یونین، فرانس، اومان، قطر، برطانیہ اور سعودیہ عرب کے سفراء موجود تھے۔