جنگل میں آگ لگانے پرخاتون ٹک ٹاکر کے خلاف مقدمہ

Spread the love

مارگلہ ہلز پر درختوں کو آگ لگا کر مبینہ ٹک ٹاک ویڈیو کا معاملہ ،اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں ٹک ٹاکرخاتون ڈولی کے خلاف ایف آئی آر درج ۔ مقدمہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر پروٹیکشن شعبہ ماحولیات اعجاز الحسن کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر میں لینڈ سکیپ ایکٹ1966، فاریسٹ ایکٹ1927،وائلڈ لائف ایکٹ1979 ، انوائرمنٹ پروٹیکشن ایکٹ1997، تعزیرات پاکستان کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ پولیس نےملزمہ کی گرفتاری کے لئے کوششیں شروع کر دی ہیں۔۔

اسسٹنٹ ڈائریکٹر پروٹیکشن شعبہ ماحولیات کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ ٹک ٹاکرکی جانب سےمبینہ طورپرمارگلہ ہلز نیشنل پارک کے علاقے میں آگ لگائی گئی۔ اس سے قبل بھی آتشزدگی کے متعدد واقعات ہو چکے ہیں لہٰذا خاتون ٹک ٹاکر کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

دوسری جانب مشہور لپ سنکنگ ایپ ٹک ٹاک نے بھی مارگلہ کی پہاڑیوں پرٹک ٹاکرز کی جانب سے مبینہ آگ لگانے پر وضاحت جاری کی ہے۔

ترجمان ٹک ٹاک کا کہنا تھا کہ خطرناک یا غیرقانونی رویے کو فروغ دینے والا مواد ہماری کمیونٹی گائیڈلائنز کی خلاف ورزی ہے، ہمارے پلیٹ فارم پر ایسے مواد کی کوئی جگہ نہیں۔

ترجمان کے مطابق خطرناک اورغیرقانونی سرگرمیوں کو فروغ دینے والے مواد کو ہٹا دیا جاتا ہے، ایسے مواد کو محدود یا لیبل کرنے کیلئے کوشاں رہتے ہیں، صارفین کوترغیب دیتےہیں ہرفرد اپنے رویے میں احتیاط اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرے۔