ایل سلوارڈور :گینگ وار کے 10 ہزار کارندے گرفتار

Spread the love

کریک ڈاؤن میں10 ہزار سے زائد مشتبہ گروہ کے ارکان کو گرفتار کیا گیا

Spread the love

براعظم شمالی امریکا کے ملک ایل سلواڈور ‘‘El Salvador’’ میں گینگ وار کےخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا گیا ہے ۔اور 10 ہزار سے زائد مشتبہ گروہ کے ارکان کو گرفتار کر لیا ہے۔

عالمی خبررساں ادارے کے مطابق ایل سلواڈورمیں مارچ کے آخر میں گینگ وار کے نتیجے میں 87 ہلاکتیں ہوئیں اس خوفناک لہر نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لےلیا ۔ جس کی وجہ سے ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی۔ گینگز کی جانب سے برھتے قاتلانہ حملوں کے پیشِ نظر کانگریس نے صدر نائیب بوکیل کی ملک میں ہنگامی حالت کے نفاذ کی درخواست منظور کی تھی۔

ایل سلواڈور میں مارچ میں 87افرادہلاک ہوئے

ایل سلواڈور میں مارچ میں 87افرادہلاک ہوئے جبکہ فروری میں قتل کے 79 واقعات ہوئے۔ ملک میں اتنے وسیع پیمانے پر قاتلانہ وارداتوں کا سلسلہ برسوں سے دیکھنے میں نہیں آیا۔ ان واقعات کے بعد نیشنل پولیس نے اطلاع دی کہ انہوں نے مارا سلواتروشا Mara Salvatrucha کے پانچ سرغناؤں کو پکڑ لیا ہے ۔ جن کے بارے میں دعویٰ کیا گیا انہوں نے گینگ کے ارکان کو متعدد قتل کے احکام جاری کیے تھے۔ یہ قتل ملک کے بدنام زمانہ متعدد گینگز سے منسلک ہیں ۔ جو دارالحکومت سین سلواردوڈ کے بہت سے علاقوں کو کنٹرول کرتے ہیں۔

ایمرجنسی کے فیصلے کی مخالفت کیوں؟

بوکیل نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس میں ایمرجنسی کے فیصلے کی مخالفت کا ذمہ دار حزبِ اختلاف کو ٹھہرایا ہے۔ صدر کا کہنا تھا کہ کیا حزب اختلاف گینگ کے ارکان کے دفاع کے لیے ایمرجنسی کے فیصلے کی مخالفت کررہی ہے؟
دوسری جانب اپوزیشن میں سے کنزرویٹویو پارٹی ایرینا نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں ایل سلواڈور کے لوگوں کو یاد دلانا چاہیے کہ جو کچھ ابھی ہو رہا ہے ۔ وہ ان لوگوں کی لاپرواہی کی وجہ سے ہے جنہوں نے مجرموں کو تحفظ فراہم کیا۔

خبرایجنسی کے مطابق صدر نایب بوکیل نے کہا کہ حالیہ آپریشن میں ہونے والی گرفتاریوں پر کہا کہ انسانی حقوق کے گروپوں اور دیگر مبصرین کی جانب سے اٹھائے جانے والے خدشات کے باوجود ’’گینگز کے خلاف جنگ‘‘ جاری ہے۔ ان کی حکومت تشدد جرائم کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے پر زور دے رہی ہے۔ گینگ کے جن افراد کو گرفتار کیا گیا ہے وہ شہریوں کی آزادی کے حقوق کو سلب کرتے ہیں۔

گرفتاریوں پر اقوام متحدہ کا ردعمل

انسانی حقوق کے گروپوں اور اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر نے گرفتاریوں اور شہری حقوق کی روک تھام کی لہر پر تنقید کی ہے، اور سلواڈور کے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ گروہوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی کوشش میں بین الاقوامی قانون کا احترام کریں۔

عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ملک میں دو بڑے گروہ، مارا سلواتروشا Mara Salvatrucha جو
MS-13 کہا جاتا ہے – اورباریو۔۔ Barrio 18 کے نام سے مشہور ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق 70ہزار اراکین ہیں، اور کئی سالوں سے پہلے ہی سلواڈور کی جیلوں میں بند ہیں۔
صدربوکیل کی گورننگ پارٹی کے اراکین نے بھی حال ہی میں تشدد کے جواب میں گینگ کی رکنیت کے لیے جیل کی سزاؤں میں خاطر خواہ اضافہ کیا ۔اور میڈیا میں گینگ سے متعلق پیغامات کو مجرمانہ قرار دیا۔

گینگ وارز کو سزا کتنی ہوگی؟

سلواڈور میں نئے قوانین کے تحت، سزا یافتہ گینگ لارڈز کو 45 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے جب کہ گینگ کے دیگر ارکان کو 20 سے 30 سال تک، سزا ہو سکتی ہے۔

امریکا کے تحفظات

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی نئے اقدامات پر تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ گینگ سے متعلقہ معاملات پر میڈیا آؤٹ لیٹس کی رپورٹنگ پر پابندیاں سنسرشپ کا باعث بن سکتی ہیں۔ صحافیوں کو تشدد، دھمکیوں یا غیر منصفانہ حراست کے خوف کے بغیر اپنا کام کرنے کی آزادی ہونی چاہیے۔ انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سے حمایت حاصل ہے لیکن موجودہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سے نہیں۔

5 thoughts on “ایل سلوارڈور :گینگ وار کے 10 ہزار کارندے گرفتار

  1. … [Trackback]

    […] Find More Info here to that Topic: daisurdu.com/2022/04/13/ایل-سلوارڈور-گینگ-وار-کے-10-ہزار-کارندے-گ/ […]

  2. … [Trackback]

    […] There you can find 64420 additional Info on that Topic: daisurdu.com/2022/04/13/ایل-سلوارڈور-گینگ-وار-کے-10-ہزار-کارندے-گ/ […]

  3. … [Trackback]

    […] Here you will find 42728 additional Info to that Topic: daisurdu.com/2022/04/13/ایل-سلوارڈور-گینگ-وار-کے-10-ہزار-کارندے-گ/ […]

  4. … [Trackback]

    […] Information on that Topic: daisurdu.com/2022/04/13/ایل-سلوارڈور-گینگ-وار-کے-10-ہزار-کارندے-گ/ […]

  5. … [Trackback]

    […] Read More here to that Topic: daisurdu.com/2022/04/13/ایل-سلوارڈور-گینگ-وار-کے-10-ہزار-کارندے-گ/ […]

Comments are closed.