وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین کا خلیج ٹائمز کو انٹرویو

Spread the love

شوکت ترین کا خیلج ٹائم کو تفصیلی انٹرویو

finance minister pakistan
Spread the love

پاکستان نے معاشی شرح نمو کے حصول کا ہدف 6 فیصد سے زیادہ ہے ۔ وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ملک کی معیشت درست سمت میں ترقی کر رہی ہے ۔  جی ڈی پی کی 6 فیصد شرح نمو سے آئی ایم ایف پر انحصار کو کم کرنے میں مدد ملے گی ۔ آئندہ پانچ سال مین قومی برآمدات کو 100 ارب ڈالر تک بڑھانے کا عزم ہے۔

پاکستان آئی ایم ایف سے نجات حاصل کر لے گا،شوکت ترین

شوکت ترین نے خلیج ٹائمز کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ رواں مالی سال میں 5 فیصد سے زیادہ کی پائیدار شرح نمو سے پاکستان ستمبر میں آئی ایم ایف سے نجات حاصل کر لے گا۔ اقتصادی اصلاحات کے نتیجہ میں ملک کی جی ڈی پی میں آئندہ مالی سال میں 6 فیصد سے زیادہ کی شرح نمو ہو گی۔

وفاقی وزیرخزانہ کا کہنا ہے کہ اگر ہم 6 فیصد کی پائیدار شرح نمو حاصل کر لیتے ہیں ۔ ستمبر میں ختم ہونے والے آئی ایم ایف کے حالیہ پروگرام کے بعد پاکستان کو کسی اور آئی ایم ایف پروگرام کی ضرورت نہیں ہو گی ۔ آئی ایم ایف نے جی ڈی پی میں 4 فیصد شرح نمو کا اندازہ لگایا تھا ۔ تاہم کووڈ19- کے آغاز سے قبل آئی ایم ایف کے ای ایف ایف پروگرام سے پاکستان کی معاشی صورتحال بہتر ہوئی ۔ اور 2020 کے وسط سے مستحکم معاشی بحالی ہوئی ہے۔

کورونا کے معیشت پرمنفی اثرات مرتب ہوئے،شوکت ترین

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس ، عالمی مالیاتی مشکلات اور بین الاقوامی مسائل سے پاکستان کی معیشت کے متاثر ہونے کے خدشات ہیں۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف اور دیگر عالمی ڈونرز پر انحصار کو کم کرنے کیلئے 5 تا 6 فیصدکی پائیدار شرح نموواحد راستہ ہے۔

صنعتوں کی بحالی میں چین کا تعاون

شوکت ترین نے خلیج ٹائمز کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ حکومت چین کی مدد سے زرعی شعبہ کی ترقی اور صنعتوں کی بحالی سے پیداوار کی بڑھوتری پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ بیمار صنعتوں کی بحالی سے پیداوار کے فروغ اور چین کی مدد سے زرعی شعبہ کی ترقی کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

روزگار کے نئے مواقع

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کے کئی شعبہ جات میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو متوجہ کیا جا سکتا ہے۔ چین کی جانب سے پاکستان کے خصوصی اقتصادی زونز میں اپنی صنعتوں کی منتقلی سے روزگار کے وسیع نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

انہوں نے بتایا کہ آئندہ 10 سال میں چین دوسری ممالک میں 85 ملین روزگار کے مواقع منتقل کرنا چاہتا ہے۔ ہم نے چین سے درخواست کی ہے کہ ایس ای زیڈز مین چینی صنعتوں کی منتقلی سے پاکستان مین کم از کم 10 ملیں روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں۔

ایک سوال کے جواب میں شوکت ترین نے کہا کہ چین پاکستان سے درآمدات کو بڑھا رہا ہے جس سے ملک میں پیداوار اور روزگار کی فراہمی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا چین کے اقدامات سے آئندہ 5 سال میں روزگار کے مواقع پیدا ہونے سے پاکستان کے لئے گیم چینجر ثابت ہو گا کیونکہ ہماری 60 فیصد آبادی کی عمریں 30 سال سے کم ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین کا ذکر

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے چین کی قیادت کے ساتھ پاکستان کے معاشی مسائل کے خاتمہ کے لئے کامیاب ملاقاتیں کی ہیں۔ مستقبل کے مسائل کے حوالہ سے ایک اور سوال کے جواب میں ‘‘سپر سائیکل’’سے عالمی معیشت کو شدید خدشات درپیش ہیں اور اس سے پاکستان مستثنیٰ نہیں ہے۔

اہداف کے حصول کا مشن

وفاقی وزیرشوکت ترین نے امید ظاہر کی کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں یہ ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔ عالمی اقتصادی مسائل کے باوجود حکومت کی معاشی ا صلاحات سے بیمار صنعتوں کی بحالی، زرعی شعبہ کی پیداوار اور ملکی برآمدات کے فروغ میں مدد ملی ہے ۔ اب بھی پاکستان کوآئندہ سالوں کے دوران بچتوںاور ٹیکس محصولات میں اضافہ کی ضرورت ہے۔

برآمدات اور درآمدات میں فرق کا خاتمہ

وزیر خزانہ نے بتایا کہ ہم بچتوں اور ٹیکس وصولیوں میں اضافہ سمیت برآمدات اور درآمدات میں فرق کو کم کرنے کیلئے سخت محنت کر رہے ہیں۔ شوکت ترین نے کہا پاکستان کے ٹیکس محصولات 6 کھرب تک بڑھ چکے ہیں جبکہ آئندہ سال ہم 8 کھرب روپے کا ہدف حاصل کریں گے۔

معاشی ماہرین کے  تخمینے

دوسری جانب مختلف معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بچتوں کی 15 فیصد کی موجودہ شرح کو 25 فیصد تک بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ مزید برآں پائیدار معاشی ترقی کے عمل کو جاری رکھنے کے لئے ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح کو 10 فیصد کی موجودہ شرح سے 20 فیصد تک بڑھانا چاہئے۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی  برآمدات

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں بھر پور استعداد ہے ۔ حکومت آئندہ سالوں کے دوران ملکی برآمدات میں اضافہ کیلئے شعبہ میں انقلاب لانے میں گہری دلچسپی رکھتی ہے۔

وفاقی وزیرخزانہ نے کہا کہ آئندہ 4 سے 5 سالوں میں ہم اپنی روائتی برآمدات کو دوگنا کر سکتے ہیں جبکہ شعبہ کو مراعات کی فراہمی سے آئی ٹی کی برآمدات بھی بڑھائی جا سکتی ہیں جس کیلئے ملک میں سٹارٹ اپس کا مستحکم نظام بنا رہے ہیں۔

5سالوں میں روائتی برآمدات 60 ارب ڈالر

انہوں نے کہا کہ آئندہ 5 سالوں میں ہماری روئتی برآمدات 60 ارب ڈالر سے بڑھ جائیں گی ۔ آئی ٹی کی برآمدات سے 50 ارب ڈالر زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے جس سے قومی برآمدات 100 ارب ڈالر سالانہ سے تجاوز کر جائیں گی۔

وزیرخزانہ کے مطابق 30 ارب ڈالر کی ترسیلات زر سے پائیدار معاشی ترقی میں مدد ملے گی۔

عالمی منڈیوں میں قیمتوں میں اضافہ

وزیر خزانہ نے کہا کہ عالمی منڈیوں میں قیمتوں میں اضافہ کا رجحان ہے ۔ حکومت عام آدمی پر اس کے اثرات کم کرنے کیلئے ہر طرح کے ممکنہ اقدامات کر رہی ہے۔ پاکستانی روپے کی قدر پر سوال کے جواب میں کہا کہ اس وقت پاکستانی کرنسی مستحکم ہے اور اس میں مزید کمی نہیں ہو گی۔

زرمبادلہ کے ذخائئر کا استحکام

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم بنانے کیلئے بانڈز اور سکوک مارکیٹس کو ٹیسٹ کرے گا۔ ہم نے مارچ میں ای ایس جی کمپلائینٹ یورو بانڈ کے ذریعہ ایک ارب ڈالر کا منصوبہ بنایا ہے۔

روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ

وزیر خزانہ شوکت ترین روشن ڈیجیٹل اکاﺅنٹ پر اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مستقبل روشن ہے اور اس کی حقیقی استعداد سے استفادہ کے لئے بینکس اقدامات کریں ۔ آر ڈی اے سے بھر پور استفادہ کے لئے متحدہ عرب امارات سمیت دیگر ممالک میں سیلز ٹیمز کو وسعت دی جائے گی۔