روسی افواج یوکرائن کے شہر خارکیف میں اتر گئیں

Spread the love

بوئنگ نے ماسکو میں بڑے آپریشنز اور روسی ایئر لائنز کو پرزوں کی فروخت، دیکھ بھال اور تکنیکی معاونت کی خدمات دینے کو معطل کرنے کا اعلان  کر دیا ہے۔ فورڈ اور برطانوی کار ساز کمپنی جیگوار لینڈ روور نے بھی نائکی کے ساتھ اپنی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔ برینٹ کروڈ آئل 5.8 فیصد بڑھ کر 110.09 ڈالر فی بیرل ہو گیا ہے، جو 2014 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

Ukraine under fire
Spread the love

خارکیف یوکرائن کا دوسرا بڑا گنجان آباد شہر ہے۔ یوکرائنی حکام کے مطابق روسی پیرا ٹروپرز مقامی وقت کے مطابق تقریباً صبح 3 بجے شہر میں اترے۔

جس کے بعد روسی دستوں اور یوکرائنی فوج کے درمیان شدید لڑائی ہو رہی ہے۔ یوکرین کی ریاستی خصوصی مواصلاتی ایجنسی کے ایک الرٹ کے مطابق روسی فوجیوں نے ملٹری میڈیکل کلینکل سنٹر ہسپتال پر حملہ کیا۔

تقریباً 1.5 ملین آبادی والا شہر خارکیف کئی دنوں سے روسی فوج کے گھیرے میں تھا اور روسی فوج نے کم از کم 11 افراد کو فریڈم اسکوائر پر واقع حکومتی عمارت کو میزائل سے نشانہ بنا کر ہلاک بھی کیا تھا۔ فریڈم اسکوائر پر یوکرین کے سب سے بڑا پلازہ کو نشانہ بنایا گیا تھا جو شہر میں عوامی زندگی کا مرکز سمجھا جاتا تھا۔ یوکرین کی عوام نے اس حملے کو ان کی روح زخمی کرنے کے مترادف سمجھا کیونکہ یہاں کسی قسم کی کوئی فوجی سرگرمی نہیں تھی۔  بمباری سے عمارتوں کی کھڑکیوں اور دیواروں کے پرخچے اڑ گئے جس سے کئی افراد ملبے تلے دب گئے۔ یوکرائن کے صدر زیلنسکی نے فریڈم اسکوائر پر ہونے والے حملے کو "دہشت گردی” اور جنگی جرم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ روسی فیڈریشن کی ریاستی دہشت گردی ہے۔

کھیرسن اور ماریوپول کی صورتحال

اے ایف پی کے مطابق، جنوبی یوکرین میں بحیرہ اسود پر واقع کھیرسن شہر میں، روسی افواج نے راتوں رات ریلوے اسٹیشن اور بندرگاہ کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ یوکرائن کے ایک اعلی عہدیدار کے مطابق کیف کے مغرب میں زیتومیر شہر میں گھروں کو کروز میزائل کا نشانہ بنانے کے باعث چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ برطانیہ کی وزارت دفاع کے مطابق، کھیرسن اور ماریوپول کے جنوبی شہر ممکنہ طور پر اب روسیوں کے گھیرے میں ہیں۔

یوکرائنی دارالحکومت کیف کی صورتحال

ہزاروں یوکرینی باشندے یوکرائن کے دارالحکومت کیف سے نقل مکانی کی کوشش میں ہیں کیونکہ روس کی وزارت دفاع نے رہائشیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ یوکرین کے دارالحکومت میں اہداف پر حملہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 680,000 سے زیادہ لوگ پہلے ہی ملک چھوڑ چکے ہیں۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے یوکرین میں روسی کارروائی اور عوامی مصائب کی مذمت کی ہے۔ دونوں بین الاقوامی مالیاتی تنظیموں نے یوکرائن کے لیے 3 ارب ڈالر کے پیکج کا وعدہ کیا۔

یوکرائن جنگ کی کل ہلاکتیں

اقوام متحدہ کے مطابق یوکرائن پر روسی حملے میں اب تک کم از کم 136 شہری مارے جا چکے ہیں۔ لیکن یہ حتمی تعداد نہیں ہے۔ ہلاکتوں کی تعداد اس سے زیادہ ہو سکتی ہے۔ کچھ شہری ہلاکتوں کے بارے میں تفصیلات دستیاب ہیں۔ ان میں 10 سالہ پولینا، جو مبینہ طور پر روسی فوجیوں کے ہاتھوں اپنے خاندان کے افراد کے ہمراہ دارالحکومت کیف میں ماری گئی۔ اسی طرح سیکنڈری اسکول کی ٹیچرز ییلینا ایوانووا اور ییلینا کدرین گولڈوکا میں گولہ باری کے دوران ہلاک ہوئیں۔

سب سے امیر روسی شہری پر پابندیاں

روس کا سب سے امیر آدمی، الیکسی مورداشوف کو یورپی یونین نے پابندیوں کا ہدف بنا لیا ہے۔ الیکسی روسی اشرافیہ کا ایک نمائندہ ہے جس نے روسی ٹریول فرم Tui کو دوران وبا برقرار رکھنے کے لئے سرمایہ لگایا تھا کیونکہ وبا کے دوران بین الاقوامی سیاحت ختم ہونے سے کمپنی کا خسارہ بڑھ گیا تھا۔ تاہم، الیکسی مورداشوف – جو یورپ کے سب سے بڑے ٹور آپریٹر کا مالک ہے اور اس کا سب سے بڑا شیئر ہولڈر ہے– ہو سکتا ہے Tui کے لیے نقصان دہ  بن جائے۔ کیونکہ مذکورہ کمپنی کو یورپی یونین نے پیر کی رات پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

جوبائیڈن کا اسٹیٹ آف دی یونین خطاب

امریکی صدر جو بائیڈن نے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کو متنبہ کرنے کے لیے پہلا اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کیا۔ انہوں نے کہا پیوٹن مغرب کو تقسیم نہیں کر سکتے اور آمروں کو اپنی جارحیت کی قیمت ادا کرنی ہو گی۔ جوبائیڈن نے روسی صدر کو آمر کہا اور یوکرین کی مزاحمت کی تعریف کھڑے ہو کر کی۔ بائیڈن نے یہ بھی اعلان کیا کہ روس کو مزید تنہا کرنے کے لئے امریکہ تمام روسی پروازوں کے لیے امریکی فضائی حدود بند کر رہا ہے۔ بائیڈن بولے "اپنی پوری تاریخ میں ہم نے یہ سبق سیکھا ہے جب آمر اپنی جارحیت کی قیمت ادا نہیں کرتے تو وہ مزید افراتفری کا باعث بنتے ہیں۔ پیوٹن نے سفارت کاری کی کوششوں کو مسترد کیا۔ ان کا خیال تھا کہ مغرب اور نیٹو جواب نہیں دیں گےاور وہ ہمیں گھر میں تقسیم کرے گا۔ پیوٹن غلط تھا۔ ہم تیار تھے۔ یہاں ہم نے کیا کیا ہے. ہم نے بڑے پیمانے پر اور احتیاط سے تیاری کی”۔

یوکرائن اور بین الاقوامی اقتصادی صورتحال
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس میں 10 ہزار ڈالر سے زیادہ غیر ملکی کرنسی رکھنے والے روسیوں کو ملک چھوڑنے سے روک دیا گیا ہے۔ ماسکو ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، ماسکو کی اسٹاک مارکیٹ بدھ کو مسلسل تیسرے دن بند رہے گی۔ روسی بروکرز کو حکم دیا گیا ہے کہ مارکیٹ کھلنے پر وہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے فروخت کے آرڈرز کو مسترد کر دیں۔
آٹو موبائل اور جہاز رانی کی کمپنیوں کا ردعمل
بوئنگ نے ماسکو میں بڑے آپریشنز اور روسی ایئر لائنز کو پرزوں کی فروخت، دیکھ بھال اور تکنیکی معاونت کی خدمات دینے کو معطل کرنے کا اعلان  کر دیا ہے۔ فورڈ اور برطانوی کار ساز کمپنی جیگوار لینڈ روور نے بھی نائکی کے ساتھ اپنی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔ برینٹ کروڈ آئل 5.8 فیصد بڑھ کر 110.09 ڈالر فی بیرل ہو گیا ہے، جو 2014 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
ٹیکنالوجی کمپنیوں کی صورتحال

ایپل نے اعلان کیا ہے کہ کمپنی یوکرائن پر روسی حملے کے خِلاف روس کو تمام مصنوعات کی فروخت بند کر دے گا۔ سوشل میڈیا نیٹ ورک ٹوئیٹر کا کہنا ہے کہ اگر یورپی یونین کا آرڈر نافذ ہوا تو ٹوئیٹر روسی ریاست سے وابستہ میڈیا آر ٹی اور سپوتنک پر یورپی یونین کی پابندیوں کی تعمیل کرے گا۔ یورپی یونین کی پابندیاں ممکنہ طور پر ٹوئیٹر سے یورپی یونین کے رکن ممالک میں روسی نشریاتی اداروں کا کچھ مواد کو روکنے کا مطالبہ کریں گی۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی بدھ کے روز یوکرین پر حملے کے خلاف روس کی مذمت کرے گی۔ جنرل اسمبلی ماسکو سے لڑائی بند کرنے اور اپنی افواج کو واپس بلانے کا مطالبہ بھی کرے گی۔ اس اقدام کا مقصد روس کو عالمی ادارے میں سفارتی طور پر تنہا کرنا ہے۔