چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب نے منی لانڈرنگ اور بدعنوانی میں ملوث بڑی مچھلیوں کے خلاف ایکشن لیا ۔ ٹھوس شواہد کی بنیاد پر بدعنوانی کے ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے ۔ نیب کی موثر پیروی کی بدولت احتساب عدالتوں سے ایک 405ملزمان کو سزا سنائی گئی۔
انہوں نے کہاکہ نیب کی شاندار کارکردگی کاواضح ثبوت ہے ۔ جو لوگ میڈیا میں اپنی بے گناہی کا دعویٰ کر رہے ہیں ۔ وہ متعلقہ احتساب عدالتوں میں اپنے مقدمات کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی درخواست دائر کریں ۔ احتساب عدالتیں قانون کےمطابق فیصلہ کریں گی۔
جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈا کو خاطر میں لائے بغیر بڑی مچھلیوں کو پکڑے گا۔ اور قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لئے اپنا قومی فرض ادا کرتا رہے گا ۔ نیب قانون کے مطابق میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ نیب نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے ۔ نیب سارک ممالک کے لئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے ۔ نیب دنیا کا واحد ادارہ ہے ۔ جس نے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔
نیب کے چیئرمین نے کہا کہ نیب کی کارکردگی کا باقاعدہ بنیادوں پر مانیٹرنگ اینڈ ایولیشن کے ذریعے کارکردگی کا جائزہ لیا جاتا ہے ۔ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں ۔ نوجوانوں کو یونیورسٹی اور کالجوں میں بدعنوانی کے منفی اثرات سے آگاہ کرنے کے لئے اقدامات کیے ہیں۔ اورہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے ہیں۔
جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے بتایا کہ نیب نے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں کردار سازی کی 50ہزار سے زائد انجمن قائم کی ہیں ۔ بدعنوانی کی روک تھام اور خامیوں کی نشاندہی میں معاونت کے لئے پریونشل کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں۔
گیلانی اینڈ گیلپ سروے کے مطابق 59فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں ۔ نیب نے نیب ہیڈکوارٹر اور تمام علاقائی بیوروز میں کارکردگی مزید بہتر بنانے کے لئے جامع معیاری مقداری نظام وضع کیا ہے ۔ سالانہ اور ششماہی بنیادوں پر نیب ہیڈ کوارٹر اور تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی و بین الاقوامی اداروں نے سراہا ہے ۔ گیلانی اور گیلپ سروے کے مطابق 59 فیصد افراد نے نیب پر اعتماد کا اظہا ر کیا۔