پاکستان میں یوکرین کے سفیر مارکیان چوچک کا کہنا ہے کہ سرحد کے دونوں اطراف یوکرینی شہری رہتے ہیں ۔ یوکرین کے سفیر نے واضع کیا کہ روس کسی بھی یوکرین کے خلاف جارحیت کرسکتا ہے ۔ گزشتہ6 ماہ کے دوران میں یوکرین سرحد پر ڈیڑھ لاکھ سے زائد روسی فوجی تعینات کیے گئے ۔ روس یوکرائن پر حملہ کرکے قبضہ کرنا چاہتا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ روس یوکرین کی سالمیت اور خودمختاری کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔ روسی حملے سے پوری دنیا میں کشیدگی پھیل جائے گی ۔ جنگ کے یورپ سمیت پوری دنیا پراثرات آئیں گے ۔ جنگ کے بہانے بنا کر روس فالس فلیگ آپریشن کرسکتا ہے ۔ روس عالمی قوانین اور وعدوں کی پاسداری کرے۔
یوکرین کے سفیر کا کہنا تھا کہ جنگ مسائل کا حل نہیں ہے ۔ روس تمام تصفیہ طلب مسائل کا بات چیت سے حل نکالے ۔ روس طاقت کے استعمال کے بجائے امن کا راستہ اپنائے ۔ پاکستان مسئلے کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔
مارکیان چوچک کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان روس کے دورے کے دوران روسی قیادت کے ساتھ معاملہ اٹھائے ۔ پاکستان ایک جوہری طاقت ہے ۔ اسے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یوکرین کو 20 فروری 2014 سے 8 سال سے بیرونی فوجی جارحیت کا سامنا ہے ۔ نومبر 2021 سے، روسی فیڈریشن یوکرین کے ساتھ سرحد کے ساتھ مسلسل فوجیوں کو جمع کر رہا ہے ۔ روس یوکرین کی سرحدوں کے قریب فوجی مشقیں کر رہا ہے ۔ روس اپنے فوجیوں کے انخلاء کے واضح اور قابل اعتماد ثبوت فراہم نہیں کر سکی ۔
یوکرین کے سفیر نے واضح کیا کہ یوکرین روسی جارحیت کے خلاف جوابی کاروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے