چوروں کے خلاف جدوجہد کے لئے آیا، عمران خان

Spread the love

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماضی میں ایک دوسرے کو چور کہنے والے پھر اکٹھے ہوگئے ہیں ، آصف زرداری کے پیٹ سے پیسے پی ٹی آئی نے نہیں ن لیگ نے نکالنے تھے ۔ پیٹ پھاڑنے کے دعوے کرنے والے آج پیٹ ملا رہے ہیں، زرداری صاحب چیک بک لے کر لوگوں کو خریدنے نکل پڑے، کبھی کسی سیاست دان کو خریدتے تو کبھی کسی کو،25 سال پہلے ان دونوں چوروں کیخلاف جدوجہد شروع کی، سیاست میں ان دونوں چوروں کیخلاف جدوجہد کرنے ہی آیا تھا ۔ یہ جو مرضی کرلیں، ان کو سزائیں ملنی ہیں۔

دل کا مریض سیڑھیاں چڑھ رہا ہے،وزیراعظم

فیصل آباد میں قومی صحت کارڈ کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک میں جب بڑا چور چوری کرتا تھا تو اسے سزا نہیں ملتی تھی ۔ شہبازشریف وزیراعلیٰ ہوتے ہیں اور بیٹے کے اکاونٹ میں مقصود چپڑاسی کے پیسے آتے ہیں ۔ ان سے کرپشن کا جواب مانگو تو جواب دینےکی بجائے ڈیڑھ گھنٹے کی تقریر کرتے ہیں ۔ اور وہ تقریر نوکری کی درخواست ہوتی ہے،علاج کیلئے باہر جانے والا وہاں اپنی فیکٹریوں کے دورے کر رہا ہے۔ ایک دل کا مریض سیڑھیاں چڑھ رہا ہے ۔ ان سب کو پتہ ہے کہ یہ لوگ اپنی کرپشن کا جواب نہیں دے سکتے۔

سیاست دان کھانسی کا علاج کروانے لندن چلے جاتے ہیں،وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ غریب کے علاج کی ذمہ داری ریاست نے کبھی نہیں لی تھی ۔ پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بننا تھا لیکن بدقسمتی سے کسی حکمران نے قدم نہیں اٹھایا ۔ انگریز جو پرائیویٹ اسپتال چھوڑ کرگئے تھے وہ آج ناقص صورتحال سے دوچار ہیں۔ ملک کے سیاستدان کھانسی کے علاج کے لئے بھی لندن چلے جاتے ہیں، جب کوئی سنو تو کہاجاتا ہے کھانسی ہونے پر کوئی دبئی جارہا ہے کوئی لندن۔

عمران خان نے کہا کہ کیا کبھی ان چوروں نے عام آدمی کا سوچا کہ یہ بھی ہماری ذمہ داری ہے،3 ۔ سال سے حکمرانی کرنے والے اپنا پیٹ بھرتے رہے ۔ سندھ میں پارٹی لیڈر ہے جو 13 سال میں اردو بھی بولنا نہیں سیکھا، بارش آتی ہے تو پانی آتا ہے ۔ آپ نے لوگوں سے پوچھا کیا گزرتی ہے ان پر۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اوران کی ٹیم کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔ 400 ارب روپے صحت کارڈ منصوبے پر خرچ ہو رہے ہیں ۔ اتنی خطیر رقم اس منصوبے پر خرچ ہونا آسان کام نہیں ۔ صحت کارڈ ریاست مدینہ کی طرف پہلا قدم ہے۔