نیب کی 4سال میں 2460 انکوائریاں، 82تحقیقات

Spread the love

چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جو ملک کی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

نیب کی گزشتہ 4سال سے زائد عرصہ کے دوران کار کردگی کا تعصب کی عینک کی بجائے اگر کھلے دل سے جائزہ لیں تو یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ نیب نے گزشتہ 4سال سے زائد عرصہ کے دوران نہ صرف ان بڑی مچھلیوں کو بلایا بلکہ ان سے لوٹی گئی رقوم کے بارے میں بھی پوچھا جن کو ماضی میں کوئی بلانے کے بارے میں سوچا بھی نہیں جا سکتا تھا۔

نیب کی موثر پیروی کی بدولت معزز احتساب عدالتوں نے گزشتہ 4سال سے زائد عرصہ کے دوران ایک ہزار 405افراد کو نہ صرف سزا سنائی بلکہ نیب نے بلاواسطہ اور بالواسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے 584ارب روپے بر آمد کئےجو کہ ایک ریکارڈ کامیا بی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب راولپنڈی بیورو کے زیر اہتمام  نیب ہیڈ کوارٹرزمیں منعقدہ تقریب میں نیشنل ہاؤس بلڈنگ اینڈ روڈ ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے متاثرین اورگلشن رحمان ہاؤسنگ اسکیم /ایکوریٹ بلڈرز اور کنٹریکٹرز پرئیویٹ لمیٹڈ کے متاثرین میں مجموعی طورپر 3ارب 2کروڑ روپے کی رقوم تقسیم کرتے ہوئے کیا۔

تقریب میں ڈپٹی چئیرمین نیب ظاہر شاہ، پراسیکیوٹر جنرل اکاؤنٹبلیٹی سید اصغر حید ر اور نیب کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

 چئیرمین نیب جسٹس  ریٹائرڈ جاوید اقبال نے مزید کہا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، نیب احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر قانون کے مطابق سختی سے عمل پیراہے، اس وقت نیب کے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر ایک ہزار237 ریفرنس ملک کی مختلف معززاحتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی مالیت تقریباََ ایک ارب353 ارب روپے ہے، نیب نے زیر التوا مقدمات کی جلد سماعت کے لئے معزز احتساب عدالتوں میں قانون کے مطابق درخواستیں دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جہاں قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔

چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ  نیب نے انفورسمنٹ سٹریٹجی کے تحت شکایات سے جانچ پڑتال، انکوائری اور انوسٹی گیشنز مکمل کرنے کے لیے 10ماہ کا وقت مقرر کرنے کے علاوہ کمبائن انویسٹی گیشن ٹیم کا ایک نیا نظام متعارف کرایا جس میں سینئر سپروائزری افسران کے تجربے اور اجتماعی دانشمندی سے فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کیا تاکہ قانون کے مطابق ٹھوس شواہد اور بیانات کی بنیاد پر انکوائریوں اور تفتیش کے معیار کو مزید بہتر بنایا جا ئے جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 179میگا کرپشن کے مقدمات میں سے66میگا کرپشن مقدمات کو احتساب عدالتوں نے قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچا یا ہے جبکہ 94بد عنوانی کے مقدمات معزز احتساب عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔

جسٹس ریٹائرڈجاوید اقبال نے کہا کہ منی لانڈرنگ،اختیارات کے ناجائز استعمال اور عوام الناس کو غیر قانونی اور جعلی ہاؤسنگ /کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیز نے جس بے دردی سے لوٹا اس کی مثال نہیں ملتی،نیب نے بلا تفریق قانون کے مطابق کاروائی کرتے ہوئے غیر قانونی اور جعلی ہاؤسنگ /کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیز کے مالکان سے اربوں روپے نہ صرف کئے بلکہ متاثرین میں تقسیم کئے ہیں جو کہ ریکارڈ کا حصہ ہے۔

چئیرمین نیب نے کہا کہ نیب نے وائٹ کالرمقدمات کی شواہد،دستاویزی ثبوت اور قانون کے مطابق سائنسی بنیادوں پر تحقیقات کیلئے 10ماہ کا وقت مقرر کیا ہے جوکہ دنیا کی کسی اینٹی کرپشن ایجنسی نے مختص نہیں کیا،نیب اس وقت اقوام متحدہ کے انسداد بد عنوانی کے کنونشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ اور سارک ممالک کے اینٹی کرپشن فورم کا چئیرمین ہے جبکہ نیب دنیا کا واحد ملک ہے جس کے ساتھ چین نے انسداد بد عنوانی کی مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط کئے ہیں جو کہ نیب کی بدولت پاکستان کے لئے اعزاز کی بات ہے۔

 انہوں نے کہا کہ نیب نے مضاربہ سکینڈلزمیں نہ صرف معزز احتساب عدالتوں میں ریفرنسز دائر کئے ہیں بلکہ نیب راولپنڈی کی موثر پیروی کی بدولت عدالتی تاریخ میں مضاربہ کیس میں سب سے زیادہ 10ارب روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔جبکہ چند روز قبل ایف اے ٹی ایف کے تناظر میں نیب کے اثاثہ جات کیس میں ملزم غلام مر تضیٰ ملک کو اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ اور نیب قانون کیمطابق سزا سنائی گئی ہے۔

نیب راولپنڈی کی کاوشوں کی بدولت صرف دو ہاؤسنگ سوسائیٹیوں کے  ایک لاکھ23ہزار متاثرین میں 3ارب سے زائد لوٹی ہوئی رقم کی واپسی غیر قانونی اور جعلی ہاؤسنگ سوسائیٹیوں کے خلاف نیب کی قانون کے مطابق کاروائیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے،کبھی مضاربہ اور کبھی ہاؤسنگ سوسائٹی کے زریعے لوٹ مار کی گئی اور کبھی ہاؤسنگ سوسائٹیز نے سادہ لوح لوگوں نہ صرف پر کشش اشتہارات اور سہانے سپنے دکھانے کے بعد سے اربوں روپے لوٹے۔

نیب نے گزشتہ 4سال کے دوران 2ہزار460انکوائریاں اور 82انوسٹی گیشنز کی ہیں جبکہ مختلف احتساب عدالتوں میں 1237کیسز زیر سماعت ہیں۔ ان کی مالیت 1335ارب روپے ہے۔

قبل اذیں ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی عرفان منگی نے نیب راولپنڈی کی شاندار کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ چئیرمین نیب کی قیادت میں نیب راولپنڈی آج نہ صرف دو ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے متاثرین کو ان کی لوٹی گئی تین ارب روپے سے زائد رقوم واپس کر رہا ہے بلکہ نیب راولپنڈی نے فیک اکاؤنٹس میں 33ارب روپے بلاواسطہ اور بالواسطہ طور پر بر آمد کئے۔ انہوں نے کہا کہ آج جناب جسٹس جاوید اقبال چئیرمین نیب نے جب متاثرین کو ان کی لوٹی گئی رقوم واپس کیں تومتاثرین نے چئیرمین نیب اور نیب راولپنڈی کے تمام افسران اور اہلکاران کو جود عائیں دیں وہی ہماری محنت کا ثمر ہے جن سے ہمارے حوصلے مزید بلند ہوئے ھیں۔

 چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈجاوید اقبال نے بتایا کہ نیب راولپنڈی کے افسران،اہلکاران نے اپنی انتھک محنت،جانفشانی اور قانون کے مطابق ڈی جی نیب عرفان نعیم منگی کی نگرانی میں نیب کی مجموعی کارکردگی میں انتہائی شاندار، کلید ی اور اہم کردار ادا کیا ہے جو قابل تحسین ہے،انہوں نے امید ظاہر کی کہ نیب راولپنڈی مستقبل میں بھی  اپنی شاندار کارکردگی کو جاری رکھے گاتاکہ ملک سے بد عنوانی کے خاتمہ میں مدد مل سکے۔