وزیرخزانہ شوکت ترین کا بلوم برگ کو تہلکہ خیز انٹرویو

Spread the love

وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کا 50 سال کا قرض ختم کرنے کا خواہش مند ہے ۔ پائیدار اقتصادی ترقی کے راستے میں خسارے کو کم کرنا چاہتا ہے۔

وزیرخزانہ شوکت ترین نے بلوم برگ کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ آنے والے بجٹ میں جی ڈی پی 5.25 فیصد تک لانے کا ہدف ہے ۔ جی ڈی پی بڑھانے کا مقصد ملک کی اقتصادی ترقی کو تیز کرنا ہے ۔ متوازن ترقی شروع کرتے ہیں تو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں ہو گی۔

شوکت ترین نے بتایا کہ 6ارب ڈالر کا قرضہ پروگرام دوبارہ کرنے پر اتفاق ہوا ہے ۔ پاکستان نے قرض کی شرائط پوری کرنے کے لیے اقدامات کیے تھے ۔ آئی ایم ایف پروگرام 2019 سے تعطل کا شکار تھا

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ کے سخت خلاف رہے ہیں ۔ وزیراعظم کا کہنا ہے  بھیک مانگنے والے پیالے کو توڑنے کی ضرورت ہے ۔ مارچ میں یوروبانڈز سے ایک ارب ڈالر اکٹھا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

وزیرخزانہ شوکت ترین نے آئی ایم ایف پروگرام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے معیشت میں استحکام آئے گا، دورہ چین کے دوران سرمایہ کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ چین سے زراعت کے شعبے میں بھی مدد حاصل کی جائے گی، اس سے معیشت میں بہتری آئے گی۔