سپریم کورٹ کا راوی اربن ڈویلپمنٹ منصوبہ کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل

Spread the love

سپریم کورٹ سے پنجاب حکومت کو بڑا ریلیف مل گیا،عدالت عظمیٰ نے راوی اربن ڈویلپمنٹ منصوبہ کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل کر دیا، پنجاب حکومت کو راوی اربن منصوبہ پر کام جاری رکھنے کی اجازت دے دی گئی۔

جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، پنجاب حکومت کی طرف سے اعتراض اٹھایا گیا ہائی کورٹ مداخلت نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل کیوں دائر نہیں کی گئی، پنجاب حکومت نے جواب دیا ریلیف کا فورم سپریم کورٹ ہے ، ہم تمام سوالات کا بغور جائزہ لیں گے، سپریم کورٹ اس سوال کا بھی جائزہ لے گی انٹراکورٹ اپیل کیوں دائر نہیں کی گئی۔

سپریم کورٹ نے فیصلے میں قرار دیا کہ جن زمینوں کی مالکان کو ادائیگی ہوچکی ان پر کام جاری رکھا جا سکتا ہے، جن زمینوں کے مالکان کو ادائیگی نہیں ہوئی وہاں کام نہیں ہو سکتا۔

سپریم کورٹ نے حکومتی اپیلوں پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ فریقین ایک ماہ میں اضافی دستاویزات جمع کرا سکتے ہیں، عدالت جائزہ لے گی کہ فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل بنتی ہے یا نہیں، اگر انٹراکورٹ اپیل بنتی ہوئی تو کیس لاہور ہائیکورٹ بھجوا دیں گے۔

کیس کی سماعت کے دوران کے وکیل روڈا نے بتایا کہ ہائیکورٹ نے آرڈیننس کو اجراء کو تقویض کردہ اختیار قرار دیا ہے، ہائیکورٹ میں درخواست گزار ہائوسنگ سوسائٹیز تھیں۔

جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ہائیکورٹ نے امریکی آئین کا حوالہ دیا ہے،امریکی اور پاکستانی حالات اور آئین مختلف ہیں، جسٹس مظاہر علی نقوی نے ریمارکس میں کہا کہ ہائوسنگ سوسائٹیز کا تو مفادات کا ٹکرائو واضح ہے۔