پاک چین سٹریٹجک ڈائیلاگ کا کامیاب چوتھا دور ،تعلقات کو مستحکم بنانے کا اعادہ

Spread the love

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی دعوت پر چین کے سٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ چِن گانگ نے 5 سے 6 مئی تک پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ کیا۔

دونوں وزرائے خارجہ نے ہفتہ کو اسلام آباد میں وزرائے خارجہ کی سطح پر کی مشترکہ طور پر صدارت کی۔ پاکستان اور چین کے وزراء خارجہ کے سٹریٹجک ڈائیلاگ میں سیاسی، سٹریٹجک ، اقتصادی، دفاعی سلامتی، تعلیم اور ثقافتی شعبوں سمیت دو طرفہ تعلقات اور تعاون کے تمام دائرہ کار کا جائزہ لیا گیا، بات چیت میں باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاکستان کا اسٹیٹ کونسلر چِن گانگ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ

پاکستان کے وزیر خارجہ نے دو سیشنز کے کامیاب انعقاد پر چینی قیادت کو مبارکباد دی۔ انہوں نے چین کے عوام اور نئی قیادت کے لیے ایک مضبوط، خوشحال اور جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر میں کامیابی کیلئے نیک تمناوں کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاک چین تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اسٹیٹ کونسلر چِن گانگ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ فریقین نے نومبر 2022 میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے دورہ بیجنگ کے دوران دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کو یاد کرتے ہوئے گہری علاقائی اور بین الاقوامی تبدیلیوں کے تناظر میں پاک چین سٹریٹجک تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

پاکستان اور چین کے وزرائے خارجہ کی مشترکہ پریس کانفرنس

مذاکرات کے بعد وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے چینی ہم منصب کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بیجنگ میں باہمی مذاکرات کے فوری بعد آج چوتھا اسٹریٹجک ڈائیلاگ ہوا، چین نے ہمارے قومی معاملات بشمول کشمیر پر ہماری حمایت کی، ہم نے باہمی تعاون کے تمام کثیر الجہتی معاملات پر تبادلہ خیال کیا، سی پیک پاک چین و عالمی سرمایہ کاروں سب کے لئے مفید منصوبہ ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی طاقتوں کے مقابلے اور بلاک کی سیاست کا مخالف ہے، پاکستان تائیوان، سنکیانگ، تبت اور ساؤتھ چائنہ سمندر سمیت تمام معاملات پر چین کی حمایت کرتا ہے ، آج کے مذاکرات میں افغانستان میں امن کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا۔

چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان کی پاکستان کے ساتھ طویل سرحد ہے، ہمسائے کہیں اور نہیں جاسکتے، ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان اور افغانستان بات چیت و مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کر سکتے ہیں۔

چن گانگ نے زور دیا کہ امید ہے کہ طالبان ہمسایہ ممالک کی سلامتی کے تحفظات کو سنجیدہ لیں گے اور اقدامات کریں گے، طالبان شمولیتی حکومت بنائیں گے اور سب کو حقوق دیں گے، چین اور پاکستان افغانستان کی اقتصادی حمایت کے لیے تیار ہیں، چین افغانستان اور پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی و انسداد دہشت گردی تعاون بڑھانے کو تیار ہے تاکہ دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔

پاک چین وزرائے خارجہ سٹریٹجک ڈائیلاگ کے چوتھے دور کا اعلامیہ

پاک چین وزرائے خارجہ سٹریٹجک ڈائیلاگ کے چوتھے دور کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس کے مطابق پاکستان اور چین نے باہمی مفادات کی مستقل حمایت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

دفترخارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاک چین سٹریٹیجک مذاکرات میں دوطرفہ تعلقات اور تعاون کے تمام ایشوز کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ اس کے علاوہ باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال ہوا، مذاکرات کے دوران دونوں ہمسایہ ممالک نے علاقائی اور بین الاقوامی تبدیلیوں کے درمیان سٹریٹیجک تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

اعلامیے کے مطابق وزرائے خارجہ نے پاکستان اور چین کے درمیان اعلیٰ سطح کے تبادلوں کی بڑھتی ہوئی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا، دونوں ممالک نے دوطرفہ اہم شعبہ جات میں تعاون کی ضرورت کا اعادہ کیا ۔ وزرائے خارجہ نے زور دیا کہ پاک چین دوستی ایک تاریخی حقیقت ہے، پاکستان اور چین نے باہمی مفادات کی مستقل حمایت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

مذاکرات میں چین نے پاکستانی خود مختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کیلئے اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کیا، اتحاد، استحکام اور اقتصادی خوشحالی کیلئے بھی حمایت کا عزم کیا ۔ پاکستان نے "ون چائنہ” پالیسی، تائیوان، سنکیانگ، تبت، ہانگ کانگ اور بحیرہ جنوبی سمیت تمام بنیادی مسائل پر چین کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا ۔ دونوں ممالک نے سال 2023ء میں سی پیک کی ایک دہائی کی تکمیل کا خیرمقدم کیا۔

دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اور چین نے سی پیک کو بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی ایک روشن مثال کے طور پر سراہا، سی پیک پاکستان میں سماجی و اقتصادی ترقی، ملازمتوں اور لوگوں کی زندگیوں میں بہتری لایا ہے، منصوبے کی اعلیٰ معیار کی ترقی کیلئے پاکستان اور چین نے اپنے عزم کا اعادہ کیا، دونوں ممالک نے سی پیک منصوبوں کی مسلسل پیش رفت پر اطمینان کا بھی اظہار کیا۔

اعلامیے کے مطابق پاکستان اور چین نے ایم ایل ون منصوبے کی جلد تکمیل اور اہم شعبوں کے ساتھ ساتھ کراچی سرکلر ریلوے کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا۔ اس کے علاوہ زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی، آئی ٹی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون پر بھی اتفاق ہوا ۔ مذاکرات میں گوادر میں فرینڈ شپ ہسپتال اور نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا جائزہ لیا گیا ۔ دونوں ممالک نے گوادر کو علاقائی تجارت کا مرکز بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

پائیدار اقتصادی ترقی میں تعاون پر اتفاق

مذکرات میں پاکستان اور چین نے صنعت کاری کو طویل مدتی اور پائیدار اقتصادی ترقی میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا، پاکستان نے اقتصادی اور مالی مدد، سیلاب کے بعد تعمیر نو اور بحالی کیلئے امدادی پیکیج پر شکریہ ادا کیا۔ دونوں ممالک نے دہشت گردی سے نمٹنے کے پختہ عزم کا اعادہ کیا، چین نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں اور قربانیوں کا اعتراف کیا۔

دفتر خارجہ کے مطابق چین نے پاکستان میں چینی منصوبوں، اہلکاروں اور اداروں کی سکیورٹی کو یقینی بنانے، داسو، کراچی اور دیگر حملوں میں چینی شہریوں کو نشانہ بنانے میں ملوث کرداروں کو گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لانے کے اقدامات کو سراہا۔ پاکستان اور چین نے سکیورٹی اور انسداد دہشت گردی کے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا۔

اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے دوران پاکستان اور چین نے سی پیک کو افغانستان تک وسعت دینے کا اصولی فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی سماجی و اقتصادی ترقی، ربط، خوشحالی کیلئے پرامن، مستحکم افغانستان ناگزیر ہے ۔ خوشحال اور متحد افغانستان ہی دہشتگردی کے خلاف لڑ سکتا ہے ۔ عالمی براداری افغانستان کو مسلسل امداد، تعاون فراہم کرے، افغان عوام کیلئے انسانی اور اقتصادی امداد جاری رہے گی۔

جنوبی ایشیاء میں دیرپا قیام امن کیلئے دیرینہ تنازعات کا حل ناگزیر

اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک نے اتفاق کیا جنوبی ایشیاء میں دیرپا قیام امن کیلئے دیرینہ تنازعات کا حل ناگزیر ہے۔ چین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے مابین تاریخ کا عدم حل شدہ معاملہ ہے، پاکستان اور بھارت تنازع کشمیر کو پرامن انداز سے حل کریں۔ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ چارٹر، سلامتی کونسل قراردادوں، دوطرفہ معاہدات کے تحت حل کیا جائے۔

چین کے سٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ نے پاکستانی وزیر خارجہ کا اپنے وفد کی شاندار مہمان نوازی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔