مودی سرکار کا دیس کے ریٹائرڈ فوجیوں سے بھی دُھوکا

Spread the love

بی جے پی سرکار نے ووٹ لینے کے بعد اپنے ملک کے ریٹائرڈ فوجیوں سے بھی آنکھیں پھیر لیں۔ مودی نے ووٹ کی خاطر ہمیں سبز باغ دکھائے ، ریٹائرڈ فوجی ہر طرف دہائی دیتے دکھائی دیتے ہِں۔

نریندر مودی نے وزیراعظم بننے سے قبل 2013 میں ہریانہ میں انتخابی ریلی اور 2014 میں سیاچن میں فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے ایک رینک ایک پینشن کی منظوری کا وعدہ کیا تھا۔

مودی کے وعدے کی بنیاد پر جنرل وی کے سنگھ سمیت کئی ریٹائرڈ جرنیلوں اور ہزاروں ریٹائرڈ فوجیوں نے بی جے پی کو ووٹ ڈالا لیکن انتخابات جیتنے کے بعد احسان فراموش مودی سرکار ٹال مٹول سے کام لیتے ہوئے اپنے وعدے سے مکر گئی ۔

ہزاروں سابق فوجیوں نے مودی سرکار کے خلاف مظاہرے کیے جن کے شرکا پر تشدد کیا گیا۔ مظاہرین پر تشدد کے بعد 10سابقہ آرمی چیفز نے مودی کو خط میں مذمت کی اور تحقیقاتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا۔ صوبیدار رام کشن نے مطالبات کی نامنظوری پر خودکشی  کر لی تھی۔اب تک 5ہزار سے زائد ریٹائرڈ بھارتی فوجی مودی سرکار کو احتجاجاَ اپنے تمغے واپس کر چکے ہیں ۔۔

سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود مودی سرکار نے ترمیم یافتہ بل منظور کر لیا۔ریٹائرڈ فوجیوں نے بل کو مسترد کرتے ہوئے اسے ایک رینک پانچ کے مترادف پنشن قرار دیا تھا۔مودی سرکار کے مطابق بل کی منظوری سے 40فیصد دفاعی بجٹ صرف پنشنز کی نذر ہو جائے گا ۔