فواد چوہدری کی گرفتاری کی سینیٹ میں گونج، پی ٹی آئی کے سینِٹر دوست محمد محسود ایوان میں چیف الیکشن کمشنر کو ن لیگ کا چپڑاسی کہہ دیا

Spread the love

سینیٹ اجلاس نے پی ٹی آئی سینیٹر دوست محمد محسود نے چیف الیکشن کمشنر پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری نے چیف الیکشن کو منشی کہا، میرے خیال میں منشی تو بہت اچھا لفظ ہے۔دوست محمد محسود نے چیف الیکشن کمشنر کو مسلم لیگ ن کا چپڑاسی قرار دے دیا۔ دوست محمد محسود نے کہا کہ  منشی ایک قابل عزت لفظ ہے ، اس شخص کیلئے ان سے بھی گھٹیا الفاظ استعمال کئے جائیں۔میں تو چیف الیکشن کمشنر جو چپڑاسی کہوں گا۔

اس سے قبل اپوزیشن لیڈر شہزاد وسیم نے خطاب میں کہا کہ پہلے ملک میں بجلی نہیں تھی ، اب پورا ملک اندھیروں میں ڈوب گیا ہے، کس وجہ سے بلک آؤٹ ہوا یہ تو معلوم نہیں لیکن ملک میں اندھیرے میں چلا گیا۔اس دوران اپوزیشن لیڈر کی تقریر کے دوران حکومتی بینچز سے شور شرابا شروع ہو گیا۔سینیٹر بہرہ مند تنگی اور سیف اللہ ابڑو کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ کیا گیا۔ چئیر مین سینٹ کی اراکین کو اپنی نشستوں پر بیٹھنے کی ہدایت کی جاتی رہی لیکن ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرتا رہا ۔

سینیٹر وسیم سجاد نے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری اور الیکشن کمیشن کے رویے پر ایک تبصرہ کیا ۔ فواد چوہدری نے کسی قانون کوتو نہیں توڑا لیکن لگتا ہے الیکشن کمیشن کا دل ٹوٹ گیا جس طرح سے فواد چوہدری کی گرفتاری کیلئے دھاوا بولا گیا سب نے دیکھا ۔ الیکشن کمیشن کے پے در پے فیصلوں سے جانبداری نظر آرہی ہے ۔ الیکشن کمیشن کا کام فری اینڈ فئیر الیکشن کروانا ہے جب بھی الیکشن کی باری آتی ہے الیکشن کمیشن بوجہہ تیار نظر نہیں آتا۔

اپوزیشن لیڈر شہزاد وسیم نے کہا کہ حالت جنگ کیلئے فوج بھی تیار رہتی ہے ، اسی طرح سے الیکشن کمیشن کو الیکشن کیلئے ہر وقت تیار رہنا ہوتا ہے ، الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری نظر نہیں آتی ، نگران وزیرِ اعلٰی کے تقرر کیلئے الیکشن کمیشن کو  غیر جانبدار ہونا چاہیے، ہم نے دیکھا الیکشن کمیشن نے ایک ایسےشخص کا نام وزیر اعلیٰ کیلئے چنا جو متنازع ہے۔ ایسے متنازع نگران وزیر اعلیٰ کو لگا کر الیکشن کمیشن نے جانبداری ثابت کی۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہ قصور تھا فواد چوہدری کا جس پر گرفتاری ہوئی ، فواد چوہدری کو آدھی رات کو ان کے گھر سے اٹھایا جاتا ہے ۔ ان کو سڑکوں پر اور پھر اہک شہر سے دوسرے شہر گھمایا جاتا ہے ۔ لاہور ہائیکورٹ کے طلب کئے جانے کے باجود فواد چوہدری کو اسلام آباد پہنچایا جاتا ہے ۔ فواد چوہدری کو ہتھکڑیاں لگا کر ایسے لایا گیا جیسے کوئی دہشتگرد ہو ۔فواد چوہدری کو چادر ڈال کر جج کے سامنے پیش کیاجاتا ہے ۔ ایک دن میں راؤ انوار جیسے کردار عدالتوں سے وکٹری کا نشان بناتے ہوئے جاتے ہیں۔ ایک کردار ہتھکڑیوں میں چادروں میں ڈھانپ کر عدالتوں میں لایا جاتا ہے۔

سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے شہزاد وسیم کے سوالات پر جواب دیا کہ معاملہ عدالت میں ہے فل الحال یہاں بات کرنا مناسب بھی نہیں ۔ فواد چوہدری کی گرفتاری پر وزیر مملکت شہادت اعوان جواب دیں گے۔