مصدق ملک ایل پی جی کی تاریخی قیموں کے ذمہ دار، ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کا الزام

Spread the love

ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئر مین عرفان کھوکھرنے کہا ہے کہ ایل پی جی کی تاریخی قیمتوں کا ذمہ دار وزیر مملکت پیٹرولیم ڈویژن مصدق ملک ہیں۔مصدق ملک ایل این جی بیچیں وزارت چھوڑ دیں ۔مصدق ملک انتہائی کرپٹ بندہ ہے انہیں فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے۔

انہوں نے صدر آل پاکستان ریسٹورنٹ جوائنٹ ایکشن کمیٹی محمد فاروق چوہدری ، آل راولپنڈی ریسٹورنٹ ہوٹلز اینڈ بیکرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ممتاز احمد، جنرل سیکرٹری راجہ عدنان محمود کے ہمراہ  نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ایل پی جی کی آئے روز بڑھتی قیمتوں کے حوالےسے احتجاجی پریس کانفرنس کی۔

عرفان کھوکھر نے کہا کہ سرکاری گیس مافیا نے ایل پی جی کی قیمت  10روپے بڑھاکر 310روپے کلو کی بلند ترین سطح پر پہنچا دی ہے۔گھریلو سلنڈر کی قیمت 108روپے کے اضافے سے 3658روپے ہوگئی کمرشل سلنڈر کی قیمت 454روپے کے اضافے سے 14074روپے کی بلند سطح پر پہنچ گئی ہے۔ اوگرا کی مقرر کردہ قیمت دو سو چار روپے فی کلو ہے، سرکاری گیس مافیا سوئی سدرن گیس کمپنی نے حکومتی رٹ کو چیلنج کردیا ہے۔ایل پی جی ایسوسی ایشن کا وزیر مملکت مصدق ملک کے خلاف 31 جنوری کو ملک گیر احتجاج کا اعلان بھی کیا۔

اس موقع پر صدر آل پاکستان ریسٹورنٹ جوائنٹ ایکشن کمیٹی محمد فاروق چوہدری نے کہا کہ ملک بھر میں قدرتی گیس کی شارٹیج کے باعث ریسٹورنٹ ہوٹلز بیکرز اور دیگر فوڈ انڈسٹری سے منسلک لوگ ایل پی جی سلنڈر استعمال کرنے پر مجبور ہیں، اس ملک میں سب سے زیادہ نوکریاں ہم لوگوں کو مہیا کرتے ہیں ایسے اقدامات کر کے حکومت لوگوں کو بے روزگار کرنے جا رہی ہے۔ سرکاری قیمتوں پر ایل پی جی نہیں مل رہی۔اربوں روپے کی چوری چکاری بھی ہم پر ڈالی جاتی ہے۔جس طرح ایل این جی کو سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں ایل پی جی کو بھی کی جائیں۔حکومت ایل پی جی کی قیمت کو کنٹرول کرکے سرکاری ریٹ پر ایل پی جی کی فراہمی کو یقینی بنائے۔

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ محکمہ سوئی گیس نے فالٹ والیم کے نام پہ جو لوٹ مار مچا رکھی ہے اس کا بھی سدباب ہونا چاہیے، بغیر کسی نوٹس کے ہمارے میٹر کاٹے جا رہے ہیں، اور حکومت کی جانب سے کمرشل صارفین کو آر ایل این جی ٹیرف پر منتقل کرنا بھی ایک ظالمانہ اقدام ہے، جس کے خلاف ہم اوگرا بھی جارہے ہیں، اور وزیر پٹرولیم مصدق ملک اور وزیراعظم اس پر نوٹس لیں ورنہ ہم سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوں گے۔ہم حکومت اور مصدق ملک کے خلاف 31 جنوری سے ملک گیر ہڑتال پر جا رہے ہیں۔