سینیٹ اجلاس میں گرما گرمی، سینیٹرآصف کرمانی بھی اپنی ہی حکومت پر برس پڑے

Spread the love

سینیٹ اجلاس کی صدارت چیئرمین صادق سنجرانی کی صدارت میں ہوا۔ سینیٹر آصف کرمانی اپنی ہی حکومت پر برس پڑے ۔سینیٹر آصف کرمانی نے کہا کہ ہم آسکتے ہیں یہاں وزراء کیوں نہیں آئے۔ ہم جب اپوزیشن میں تھے تو اعتراض کرتے تھے ۔ ایک ہی پارلیمانی وزیر سارے جواب دیتا ہے، آج بھی صورتحال مختلف نہیں آج بھی ایک وزیر مملکت سارے سوالات کے جوابات دیتے ہیں۔ آج بھی وزراء کی لائن خالی نظر آتی ہے ۔ اگر وزراء نہیں آسکتے تو اس ایوان کو تالا لگا دیں ۔ انہوں نے کہا کہ مانتا ہوں اسلام آباد میں ٹھنڈ ہے لیکن ممبرز بھی تو پہنچ جاتے ہیں ۔

چئیر مین سینٹ نے وزراء کو اجلاس میں بلانے کی ہدایت کر دی۔اس کے باوجود کوئی وزیر ایوان میں نہ آیا۔

حکومتی اتحادی فاروق ایچ نائیک نے وزراء کی گاڑیوں پر جھنڈے کے استعمال پر اعتراض کیا۔ سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ اس ملک میں بے اندازہ وزرا، وزرائے مملکت اور ایسے مشیر ہیں جو وزراء کا سٹیٹس استعمال کررہے ہیں ۔ ہر گاڑی پر جھنڈا لگایا جاتا ہے اور صوابدید کے تحت یہ سب کچھ ہورہا ہے ۔ اس معاملے پر چیئرمین سینیٹ رولز اور قانون کے مطابق رولنگ دیں۔

سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 85ء میں پاکستان کے جھنڈے لگانے کی اجازت نہیں تھی ۔ ایک تحریک تھی جس کے باعث جھنڈے لگانے پر پابندی تھی ۔ اس معاملے میں بھی کابینہ کا حصہ تھا تو اس وقت کے وزیراعظم کے سامنے معاملہ اٹھایا تھا۔

 

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم جونیجو نے اپنے دور میں وزرا اور وزرائے مملکت کی گاڑیوں پر جھنڈے کی اجازت دی گئی ۔ جب وزراء، وزرائے مملکت یا وہ مشیر جنہیں وزرا کا سٹیٹس دیا جائیگا تو پھر جھنڈا بھی دیا جائے گا ۔

فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ہم قانون کی بالادستی کی بات کررہے ہیں ، اس وقت ہم جس جگہ پہنچے ہیں وہ صوابدید کی ہی وجہ ہے ۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اس معاملے کو دیکھا جائیگا اور کل جھنڈے کے استعمال سے متعلق رولنگ دوں گا۔