آسٹریلیا میں بھی 29جنوری کو خالصتان ریفرنڈم ہو گا ، یندجی قوم کا بھرپورحمایت کا اعلان

Spread the love

آسٹریلیا کی خودمختار قوم یندجی نے خالصتان کیلئے متحرک سکھوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے ،یندجی قوم کے مندوب نے سکھوں کے خالصتان کے نقشہ کو بھی تسلیم کرلیا ۔

میلبورن میں منعقد پریس کانفرنس میں آسٹریلیا کے قدیم باشندوں کی قوم کے مندوب نے 29 جنوری کے ریفرنڈم کی بھرپور حمایت کا اعلان  کیا۔ اس پریس کانفرنس پنجاب ریفرنڈم کمیشن نے کیا تھا،یہ کمیشن عالمی سطح پر منعقد ہونے والے ریفرنڈم کی نگرانی کر رہا ہے۔

سکھ فار جسٹس خالصتان کے قیام کے لئے دنیا بھر میں آباد سکھوں کی رائے جاننے کیلئے پرامن ریفرنڈم کا انعقاد کرارہی ہے۔

خودمختار یندجی حکومت کے منسٹر فار فارن افئیرز اور ٹریڈ مورومو والوبارا نے سکھوں کی تحریک حق خودارادیت کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ سکھوں کی تحریک اقوام متحدہ کے حقوق سے متعلق اعلامیہ سے مطابقت رکھتی ہے ۔  یو این ڈی آر آئی پی پر رضاکارانہ دستخط کرنے والے بھارت کو سکھوں کے کی رائے کا احترام کرنا چائیے۔ خودمختار ہونے کی دعویدار یندجی قوم آسٹریلیا کے شمال مشرقی آسٹریلیا میں 1770 سے آباد ہے۔

مورومو والوبارا کا کہنا تھا کہ مورومو اور یندجی کے دیگر لیڈر مقامی باشندوں کے حقوق کیلئے سرگرم ہیں،مقامی افراد کو مزید حقوق کیلئے جولائی میں ریفرنڈم کے انعقاد کا امکان ہے، یندجی کے شہریوں کے پاس اپنی کرنسی اور اور پاسپورٹ بھی ہے۔

اس موقع پر پروفیسر میٹ کیوورٹرپ رکن کمیشن نے کہا کہ مودی حکومت پنجاب میں خالصتان ریفرنڈم کیلئے مہم چلانے والوں کے خلاف کریک ڈاون کر رہی ہے۔

کیوورٹرپ کا کہناتھا کہ پنجاب کی موجودہ صورتحال کے سبب 26 جنوری کو ووٹنگ ممکن نہیں، نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا،

میلبورن میں 29 جنوری کو خالصتان ریفرنڈم کیلئے ووٹنگ ہوگی۔ 18 برس سے زائد عمر کے سکھ ووٹ ڈالنے کے اہل ہوں گے۔

ووٹنگ کا عمل صبح نو بجے سے پانچ بجے شام تک بلاتعطل جاری رہے گا۔

خالصتان کونسل کے صدر ڈاکٹر بخشیش سنگھ سندھو نے جدوجہد کی حمایت پر منسٹر مورومو سے اظہار تشکرکیا ہے ۔

ڈاکٹر سندھو نے کہا کہ سکھ قوم بھارت کے تسلط اور استحصال سے نجات کیلئے آزادی حاصل کرنا چاہتی ہے، ہم بھی ریفرنڈم کا وہ ہی حق چاہتے ہیں جو برطانیہ اور کینڈا اپنے شہریوں کو بھی دے چکے ہیں،

گرپتونت سنگھ پنوں جنرل قونصل ایس ایف جے کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کی دورہ سڈنی کے موقع پر مئی میں وہاں میں ریفرنڈم کا انعقاد کیا جائے گا،وقت لگ سکتا ہے لیکن ریفرنڈم ہی تشدد کے بغیر آزادی حاصل کرنے کا راستہ ہے۔