دنیا کی معمر ترین خاتون لوسیل رینڈن کا118برس کی عمر انتقال

Spread the love

سسٹرآندرے کے نام سے مشہور فرانسیسی راہبہ دنیا کی معمر ترین خاتون لوسیل رینڈن 118 سال کی عمر میں انتقال کرگئیں۔

سسٹر آندرے پہلی جنگ عظیم سے 10 برس قبل 11 فروری 1904 کو جنوبی فرانس میں پیدا ہوئی تھیں، انہوں نے پیرس میں گورننس کے طور پر کام کیا اور کیتھولک مذہب اختیار کیا اور 26 سال کی عمر میں بپتسمہ لیا، جس کے بعد انہیں وِچی کے ایک ہسپتال میں بھیج دیا گیا جہاں انہوں نے 31 سال تک کام کیا، بعد کی زندگی میں وہ بحیرہ روم کے ساحل کے ساتھ ٹولن چلی گئی تھیں۔

لوسیل رینڈن نے دونوں جنگ عظیم دیکھیں، کورونا وبا کا مقابلہ کیا اور 108 برس کی عمر تک کام کاج میں خود کومصروف رکھا۔

گنیز ورلڈ ریکارڈز نے ان کی عمر کے حوالے سے اپریل 2022 میں باضابطہ طور پر انکا نام ریکارڈ بک میں درج کیا۔

لوسیل رینڈن نے اپنی 116 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ ان کی سب سے پیاری یادوں میں سے ایک پہلی جنگ عظیم کے اختتام پر اپنے دو بھائیوں کی واپسی تھی۔ یہ شاذ و نادر ہی تھا ، خاندانوں میں عام طور پر دو زندہ ہونے کے بجائے دو مردہ ہوتے تھے لیکن میرے بھائی واپس آ گئے تھے۔

اگرچہ وہ نابینا تھیں اور وہیل چیئر پر انحصار کرتی تھیں لیکن وہ خود سے بہت چھوٹے دوسرے بزرگوں کی دیکھ بھال کرتی تھیں۔

جین کالمنٹ جو 1997 میں ارلس جنوبی فرانس میں 122 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں تھیں کسی بھی انسان کی جانب سے سب سے زیادہ عمر رسیدہ ہونے کا ریکارڈ رکھتی ہیں۔

رینڈن کے انتقال سے دنیا کی معمر ترین خاتون کا اعزاز  ماریہ برانیس موریراکو مل گیا ہے۔

115 برس کی موریرا امریکا میں پیداہوئیں، اب اسپین میں مقیم ہیں۔