وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عبدالطیف آفریدی کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لالہ عبدالطیف آفریدی کے لرزہ خیز قتل کی جتنی مذمت کی جائے ، کم ہے ۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا لاقانونیت کا شکار ہے، امن وامان کی صورتحال الارمنگ ہے ، خیبرپختونخوا حکومت سیاسی جوڑ توڑ کے بجائے امن وامان پر توجہ دیتی تو یہ صورتحال نہ ہوتی ، پشاور ہائی کورٹ بارکے اندریہ واقعہ ہونا امن وامان کی سنگینی کا ثبوت ہے ، بہیمانہ جرم کا ارتکاب کرنے والوں کو قانون کے مطابق سخت ترین سزا دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایک دن میں راولپنڈی اور پشاور میں دو وکیلوں کو نشانہ بنایاگیا، دونوں جگہ پی ٹی آئی کی حکومت ہے۔ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا اور پنجاب دونوں کو امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کےلئے پہلے بھی متعدد مرتبہ آگاہ کر چکی ہے ۔ لالہ عبدالطیف آفریدی آئین ، جمہوریت اور مظلوم انسانوں کے وکیل تھے ۔ بہادری اور جرات سے سچ بولنا ، ان کا شیوہ اور تعارف رہا۔