وفاقی وزیر ساجد طوری کا صحافیوں کو ای او بی آئی میں رجسٹرڈ کرنے کا وعدہ

Spread the love

وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز ساجد علی  طوری نے کہا ہے کہ ای اوبی آئی کے پلیٹ فارم سے کم آمدن لوگوں کی بھر پور مدد کی جاتی ہے ۔ صحافیوں کو بھی ای او بی آئی میں رجسٹرڈ کرنا چاہتے ہیں ۔ پی ایف یو جے اور نیشنل پریس کلب کے ساتھ مل کر اس کام کو آگے بڑھائیں گے ۔ ہم صحافی ورکرز کو مشکلات سے نکالنا چاہتے ہیں ، ہم پورے ملک میں صحافتی کیمونٹی کے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں ۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے ساجد علی طوری کا کہنا تھا کہ ای او بی آئی کا ادارہ ذوالفقار علی بھٹو کے دور اقتدار میں بنایا گیاتھا ۔ پیپلزپارٹی کے منشور میں ورکرز کا خیال رکھنا شامل ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو کی طرف سے بار بار کہا گیا ہے کہ پینشن میں اضافہ کیا جائے ۔ اس وقت 6لاکھ سے زائد لوگوں کو چار بلین روپےسے زائد ادا کیے جاتے ہیں ۔ ہمیں صحافی ورکرز کے مسائل و مشکلات کا ادراک ہے موجودہ مہنگائی کے دور میں مسائل مزید بڑھ گے ہیں ۔ صحافیوں کو بھی ای او بی آئی میں رجسٹرڈ کرنا چاہتے ہیں ،اس سے ہمارے ادارے اور صحافیوں کو فوائد ہوں گے  ای او بی آئی میں رجسٹرڈ ہونے کے بعد ایک کارڈ اور نمبر جاری ہوتا ہے اس نمبر کو  ویب سائٹس سے بھی چیک کیا جاسکتا ہے ۔ مرد کو 60سال عمر اور عورت کو 55سال کی عمر سے پینشن فراہم کی جاتی ہیں ۔ پینشن ریٹ فارمولے کے ساتھ دی جاتی ہے لیکن کم سے کم 8000ہے ۔ مرد کے فوت ہونے پر بیوہ کو تاحیات پینشن ملتی رہے گی ۔ ہم ڈیٹا جمع کرتے ہیں اور اس ڈیٹا کو سامنے رکھ کر ہم اگلا قدم اٹھاتے ہیں۔

وفاقی وزیر ساجد علی طوری نے کہا کہ ہم اولڈ ایج پینشن دیتے ہیں جو آٹھ ہزار پانچ ہزار تک ہے جبکہ دوسری سرواہول پینشن وفات کی شکل میں پینشن ملے گی، اگر کسی ورکر کی دوران وفات ہوجاتی ہے تو  اسےلائف ٹائم پینشن دی جاتی ہے، پینشن کےلیے کوئی ضروری نہیں کہ کسی ایک جگہ کام کریں ،سروس کے دوران کوئی حادثہ ہوجائے تو متاثرہ ورکر کو پینشن دی جاتی ہے۔

سیکرٹری ورکرز فنڈ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وفات کی صورت میں چھ لاکھ فنڈ دیتے ہیں جہیز فنڈ دولاکھ دیتے ہیں اسے بڑھا کر چھ لاکھ کررہے ہیں ہسپتال قائم ہیں بارہ سو پچپن سکول ہیں ڈاکٹرز انجینیر بننے والے ورکرز کے بچوں کی فیسز بھی ہم ادا کرتے ہیں ورکرز کو حج پر بھی بھیجتے ہیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہو پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ میڈیا ورکرز معاشی بحران کے باعث بے روز ہو گئے اور برے حالات میں گزر بسر کر رہے ہیں  ۔بہت سے  میڈیا ورکرز ایسے ہیں جن کے پاس فیملی کے علاج کروانے کے پیسے نہیں ہوتے۔ ہم وفاقی وزیر ساجد علی طوری کے دلی طور پر مشکور ہیں کہ انہوں نے صحافیوں کا درد محسوس کیا اور ان کی مشکلات کے حل کےلیے عملی قدم اٹھایا ہے  ہم اس اقدام پر ہمیشہ احسان مند رہیں گے۔

نیشنل پریس کلب کے صدر انور رضا نے خطاب کرتے ہوے معزز مہمان گرامی کا شکریہ ادا کیا  اور کہا کہ وفاقی وزیر نے ورکرز کی فلاح کےلیے جو آدم اٹھایا ہے وہ قابل تحسین ہے ۔ این پی سی کے تمام ممبران کو ای او بی آئی کا ممبر بنائیں گے جبکہ 100سے زائدصحافی اب بھی ای او بی آئی سے پینشن لے رہے ہیں ۔ ای۔او بی آئی کے بہت سے فوائد ہیں جس میں پینشن، بچوں کی تعلیم اور علاج معالجہ شامل ہے۔