سعودی عرب پاکستان میں سرمایہ کاری 10 ارب ڈالرتک بڑھانے کا خواہشمند

Spread the love

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستان میں مملکت کی سرمایہ کاری کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی

سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کو پاکستان کے مرکزی بینک میں سعودی ڈیپازٹ کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا جائزہ لینے کی بھی ہدایت کی ہے۔

سعودی عرب نے اس سے قبل پاکستان میں سرمایہ کاری کا اعلان گذشتہ سال اگست میں کیا تھا۔ پاکستان کے مرکزی بینک میں سعودی ڈپازٹ میں دسمبر 2022 تک توسیع کی گئی تھی۔

ایس پی اے کے مطابق سعودی ولی عہد کی ہدایات پاکستان کی معیشت اور اس کےعوام کی سپورٹ میں مملکت کے موقف کی توثیق کرتی ہیں۔

واضح رہے کہ 25 اگست 2022 کوسعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے پاکستان میں ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

سعودی خبرایجنسی کے مطابق یہ حکم مملکت کی جانب سے پاکستان کی معیشت اور اس کے لوگوں کی مدد کا اعادہ تھا۔

2 دسمبر 2022 کو سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ نے سٹیٹ بینک آف پاکستان میں جمع تین ارب کے ڈپازٹ میں توسیع کی تھی تاکہ پاکستان کو معاشی چیلنجز سے نمٹنے میں آسانی فراہم کی جا سکے۔

واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے دورے پر ہیں۔ دورے کے دوران آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی جس میں دو طرفہ تعلقات مستحکم بنانے سمیت فوجی اور دفاعی تعاون کو فروغ  دینے پر اتفاق کیا گیا۔

ولی عہد محمد بن سلمان نے العلا شہر میں اپنے سرمائی کیمپ میں آرمی چیف جنرل عاصم منیرکا استقبال کیا اور انہیں پاک فوج کی کمان سنبھالنے پر مبارک باد دی۔

ملاقات میں دو طرفہ تعلقات مستحکم بنانے سمیت فوجی اور دفاعی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

قبل ازیں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نےسعودی وزیردفاع شہزادہ خالد بن سلمان سے بھی ملاقات کی، سعودی وزیر دفاع نے جنرل عاصم منیر کو پاکستانی فوج کا سربراہ بننے پر مبارک باد دی۔

ملاقات میں برادر ملکوں کے دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی اور پائیداری پر زور دیا گیا۔

خیال رہےکہ سعودی عرب کے دورے پر موجود آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے گزشتہ روز عمرہ بھی ادا کیا تھا۔

آرمی چیف کے لیے خصوصی طور پر بیت اللہ کا دروازہ بھی کھولا گیا، انہوں نے بیت اللہ کے اندر نوافل بھی ادا کیے۔