الیکشن کمیشن کی توہین کرنے کے الزم میں پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری اور حاضری سے استثناء کی تمام درخواستیں خارج کر دی گئیں
الیکشن کمیشن کے ممبر نثار درانی کی سربراہی میں بنچ نے اس حوالے سے تین جنوری کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان ، اسد عمر اور فواد چوہدری کی حاضری سے استثنا کی تمام درخواستیں خارج کی جاتی ہیں۔ عمران خان کی استثنی درخواست کے ہمراہ میڈیکل سرٹیفکیٹ فراہم نہیں کیا گیا ۔ فیصلے میں عمران خان اسد عمر اود فواد چوہدری کو 17 جنوری کو پیش ہونے کا حکم دیا گیا ۔ ضمانت کے لئے پچاس ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے ہوں گے۔
الیکشن کمیشن نے آئی جی اسلام آباد کے ذریعے وارنٹس کی تعمیل کرانے کا حکم کرانے کا حکم دیا ہے۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان جان بوجھ کر بار بار التواء لیتے ہیں ۔ عمران خان کا الیکشن کمیشن میں پیش نہ ہونا قانون کا مذاق اڑانا ہے ۔ فیصلے میں کہا گیا کہ فواد چوہدری جان بوجھ کر کمیشن کے سامنے پیش نہیں ہو رہے۔ فواد چوہدری کا عدم پیشی والا رویہ ناقابل برداشت ہے ۔
الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کے بیانات کا نوٹس لیتے ہوئے اُنہیں جواب دینے کے لیے طلب کیا تھا عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری نے پیش ہونے کے بجائے استثنیٰ کی درخواستیں دائر کی تھیں جنہیں الیکشن کمیشن نے مسترد کر دیا ہے۔
تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے ٹوئٹ کیا کہ الیکشن کمیشن اپنا الیکشن کروانے کا کام کرنے کے بجائے ان کاموں میں لگے ہوئے ہیں. خود یہ توہینِ عدالت کے مرتکب ہیں اسلام آباد الیکشن نہ کروا کر
الیکشن کمیشن نے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے عمران خان صاحب، میرے اور فواد چوہدری کے. اپنا الیکشن کروانے کا کام کرنے کے بجائے ان کاموں میں لگے ہوئے ہیں. خود یہ توہینِ عدالت کے مرتکب ہیں اسلام آباد الیکشن نہ کروا کر
— Asad Umar (@Asad_Umar) January 10, 2023
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بھی ٹوئٹ میں لکھا کہ الیکشن کمیشن کا قابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ ہائیکورٹ کے فیصلے کی توہین ہے۔
الیکشن کمیشن کا قابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ ہائیکورٹ کے فیصلے کی توہین ہے، کیس کی تاریخ 17 جنوری گھی جس کو رولز کے خلاف آج مقرر کرکے فیصلہ دیا گیا یہ الیکشن کمیشن کے ان بونے ممبران کا ایک اور جانبدار فیصلہ ہے، اس فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ میں توھین عدالت کا مقدمہ کریں گے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) January 10, 2023
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کیس کی تاریخ 17 جنوری تھی جس کو رولز کے خلاف آج مقرر کرکے فیصلہ دیا گیا یہ الیکشن کمیشن کے ان بونے ممبران کا ایک اور جانبدار فیصلہ ہے۔ اس فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ میں توہین عدالت کا مقدمہ کریں گے۔