امریکہ نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے مزید 100 ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد پاکستان کو دی جانے والی فنڈنگ کی مجموعی مالیت 200 ملین ڈالرز سے زائد ہو جائے گی۔
Much help is still needed in Pakistan to recover from 2022 floods. At the International Conference on Climate #ResilientPakistan, the U.S. announced an additional $100M to assist people affected and rebuild their lives. https://t.co/RxiFOiJscj pic.twitter.com/wU9Y4mfcwk
— Ned Price (@StateDeptSpox) January 9, 2023
واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان میں گزشتہ برس کے تباہ کن سیلاب کے بعد سے امریکی حکومت وہاں کی انتظامیہ کے ساتھ مل کر بحالی میں معاونت، فوڈ سکیورٹی، آفات سے نمٹنے کی تیاری اور کیپیسٹی بلڈنگ کا کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ریکوری اور ری کنسٹرکشن فنڈنگ میں مزید 100 ملین ڈالر کا اعلان کر کے امریکہ نے اپنی کُل امداد کو 200 ملین ڈالر کر دیا ہے۔۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ 100 ملین ڈالرز سیلاب سے بچاؤ، گورننس، بیماریوں کے پھیلاؤ کی روک تھام، معاشی ترقی اور صاف توانائی، موسمی زراعت، فوڈ سکیورٹی اور انفراسٹرکچر کی تعمیرنو پر خرچ کیے جائیں ۔اس فنڈنگ کے ذریعے پناہ گزینوں کے قیام والے علاقے میں فلڈ ریلیف اور ریکوری کی کوشش میں انسانی معاونت کی جائے گی۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ پاکستان کی بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں میں امریکی معاونت جاری رہے گی اور مستقبل میں بھی وہاں کے عوام کے لیے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں مدد کی جائے گی۔
نیڈ پرائس سے صحافی نے سوال کیا کہ پاکستان نے جنیوا کانفرنس میں آئی ایم ایف کی شرائط میں نرمی کا مطالبہ کیا اور پیکج کو ریسٹرکچر کرنے کے لیے کہا، کیا امریکہ کا اس حوالے سے کیا موقف ہے؟
اس پر نیڈ پرائس کا جواب تھا کہ یہ مکمل طور پر آئی ایم ایف کی صوابدید ہے تو اُن ہی سے پوچھا جا سکتا ہے۔ امریکہ یہ دیکھنا چاہتا ہے کہ پاکستان اصلاحات کے راستے پر گامزن رہے اور ہم اس میں شراکت دار رہنا چاہیں گے۔
ترجمان کے مطابق ہم پاکستان کے ساتھ شراکت داری جاری رکھیں گے جہاں اُن کی ترحیجات ہوں گی جیسا کہ اس کی سکیورٹی، اس معاملے میں معیشت، یا انسانی امداد جیسا کہ سیلاب متاثرین کے لیے اضافی فنڈز آج مہیا کیے گئے ہیں۔