پاکستان کی طاقتور ترین شخصیت کو قطر میں غلط پارکنگ پر 1000 ریال جرمانہ

Spread the love

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے ہم نیوز سے وابستہ سئنیر صحافی شاکر محمود اعوان سے ملاقات میں انکشاف کیا کہ سابق آرمی چیف سے ان کی خواہش پر ملاقات ہوئی جو روایتی تھی۔ڈیم فنڈ اب بھی محفوظ ہے۔ بے بنیاد پروپیگنڈا کیا گیا۔

سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کہتے ہیں ڈیم فنڈ اب بھی محفوظ ہے۔ فنڈز کےبارے ان سے متعلق بے بنیاد پروپیگنڈہ کیا گیا۔ پاکستان تو کیا پوری دنیا کو پانی اور صاف ہوا کی ضرورت ہے۔

شاکر محمود اعوان سے گفتگو کے دوران مزید کہا کہ جنرل ریٹائرڈ قمر باجوہ سے ملاقات روایتی تھی۔سابق آرمی چیف  کی خواہش پر ملاقات ہوئی تھی۔قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ صرف آپکی خدمات پر سراہنے کےلیے آیا ہوں۔

ان کا کہنا ہے کہ ابھی پانی سر سے گزرا نہیں، ملکی معیشت کو سہارا چاہیے۔پاکستان کا ہر پیدا ہونے والا بچہ ایک لاکھ سے زائد کا مقروض ہوتا ہے۔میں نے ججمنٹ میں کہا تھا کہ 2050 تک پاکستان کی آبادی 50 کروڑ سے تجاوز کر جائے گی۔جب میں نے آبادی کو کنٹرول کرنے کی بات کی تو مجھ پر فتوے لگنا شروع ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ جج کو مفاد، مصلحت اور خوف کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔اگر جج میں یہ تین خصوصیات ہوں گی تو وہ کبھی بھی غلط فیصلہ نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا ہے کہ قطر میں فیملی کے ساتھ فٹ بال میچ دیکھنے گیا تھا۔ہماری گاڑی چند سیکنڈ کےلیے غلط رکی تو 1000 ریال جرمانہ ہوا۔

جسٹس ر ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ہر پیدا ہونے والا بچہ ایک لاکھ سے زائد کا مقروض ہوتا ہے جب ججمنٹ میں لکھا کہ دوہزار پچاس تک پاکستان کی آبادی پچاس کروڑ سے تجاوز کر جائے گی اور آبادی کو کنٹرول کرنے کی بات کی تو مجھ پر فتوے لگنا شروع ہوگیا، جسٹس ر ثاقب نثار نے کہا کہ ہم اپنے آنے والی نسل کےلیے کیا کر رہے ہیں، یہ سوچ مجھے دن رات پریشان کرتی ہے،کسی بھی قوم اور فرد کی ترقی تعلیم سے مشروط ہوتی ہےپاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے تو تعلیمی انقلاب لانا ہوگا۔