اسلام آباد ہائیکورٹ نے متنازع ٹویٹس کیس میں سینیٹر اعظم سواتی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پرفریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ پیر تک جواب طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے اعظم سواتی کی درخواست پر سماعت کی ۔ اعظم سواتی کی جانب سے سینیٹر بابر اعوان عدالت کے سامنے پیش ہوئے ۔عدالت نےفریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 2 جنوری تک جواب طلب کر لیا۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مبینہ ٹوئٹس پوسٹ نہیں کیں۔اعظم سواتی کا کسی ادارے کو بدنام کرنے کا بھی کوئی ارادہ نہیں تھا۔ تفتیش مکمل ہونے کے بعد بھی پراسیکیوشن کے پاس اعظم سواتی کے خلاف کوئی ثبوت نہیں۔ پٹیشنر کی عمر 75 سال اور عارضہ قلب میں مبتلا ہے ۔ تمام کیس دستاویزی الزامات پر مبنی ہے، جیل میں رکھنا ٹرائل سے قبل سزا کے مترادف ہو گا ۔ ٹرائل کورٹ نے 21 دسمبر کو اعظم سواتی کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی ۔ متنازعہ ٹوئٹس پر ایف آئی اے نے اعظم سواتی کے خلاف 26 نومبر 2022 کو مقدمہ درج کیا تھا۔