سلیمان شہباز کی 14 روز کے لئے حفاظتی ضمانت منظور

Spread the love

وزیراعظم کے صاحبزادے سلیمان شہباز نےخود کواسلام آباد ہائیکورٹ میں سرینڈرکردیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات نیب ریفرنس کیس میں سلیمان شہباز کی چودہ روز کیلئے حفاظتی ضمانت منظور کر لی ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے صبح منی لانڈرنگ کیس میں حفاظتی ضمانت کے لیے سلیمان شہباز کی درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں سلیمان شہباز اپنے وکیل امجد پرویز کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔دوران سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے سوال کیا کہ کس عدالت میں پیش ہونا ہے؟ اس پر امجد پرویز نے بتایا کہ سپیشل جج سینٹرل لاہور کی عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں۔عدالت نے سلیمان شہباز کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی اور سلیمان شہباز کو 14 روز میں لاہور کی متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
سلیمان شہبازبارہ بجے دوبارہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے ۔ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے 14 روز کےلئے حفاظتی ضمانت منظور کرتے سلیمان شہباز کو متعلقہ عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے 4 سال ملک کے ساتھ کھیلا، حساب دینا ہوگا۔ ن لیگ کی ساری قیادت جیل میں قید رہی، ابھی تک سیاست ہمارے ساتھ ہوئی ہے ۔ اب ہم کریں گے، خیبرپختونخوا گورنمنٹ کرپشن کی داستان ہے، 2008 سے کے پی میں جو ہوتا رہا وہ سب کے سامنے ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن کی داستانیں سامنے آئیں گی، ان سب کا جواب دینا پڑے گا، عمران نیازی بلیک میلنگ کر کے بھی کچھ نہیں کرسکا ، ان لوگوں کو عبرتناک سزائیں ملنی چاہئیں، پی ٹی آئی ایک فاشسٹ پارٹی ہے، اس نے پاکستان کی اخلاقیات تباہ کیں، آج کل شہزاد اکبر صاحب پاکستان سے باہر ایک محل میں برتن دھو رہے ہیں۔
سلیمان شہباز کا کہناتھا کہ عمران نیازی توشہ خانہ میں جو کچھ کر کے گیا اس کے اب حساب کا وقت آگیا ہے، ہم اس کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے، یہ عدالتوں میں آئے اور اپنے مقدمات کا سامنا کرے، قوم دیکھ رہی ہے کب اس کے خلاف کیسز کا نتیجہ نکلے گا، کب اس کو سزا ملے گی، جب تک اس کو سزا نہیں ملے گی ہم اس کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے۔