ارشدشریف کے قتل کی تحقیقات کے لئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل

Spread the love

وفاقی حکومت نے افریقی ملک کینیا میں جاں بحق ہونے والے اینکر ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے 2 رکنی ہائی پروفائل ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

وزارتِ داخلہ سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق یہ ٹیم ایف آئی اے کے ڈائریکٹر اطہر وحید، آئی بی کے ڈپٹی ڈی جی عمر شاہد حامد پر مشتمل ہو گی۔

تین رکنی ٹیم ہائی پروفائل قتل کی تحقیقات کےلیے فوری طور پر کینیا روانہ ہوگی اور اپنی رپورٹ وزارت داخلہ جمع کرائے گی۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر  نے کہا تھا کہ کینیا میں پاکستانی صحافی ارشد شریف کی ہلاکت کی جامع تحقیقات کے ساتھ ساتھ فوج پر بےبنیاد الزام تراشی کرنے والے عناصر کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے اور یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ اس مہم سے کون فائدہ اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جی ایچ کیو کی جانب سے حکومت سے درخواست کی گئی ہے افسوسناک واقعے کی مکمل تحقیقات کرائی جائے اور اس کے جو بھی عوامل اور محرکات تھے ان کو بھرپور طریقے سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بہت ضروری ہے اس کی اعلیٰ سطح پر مکمل تحقیقات کی جائیں گوکہ کینیا کی حکومت اور ان کی پولیس نے تسلیم کیا ہے یہ واقعہ پولیس کی ایک کیس میں شناخت کے حوالے سے غلطی تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ ان حالات پر بہت سے سوالات اٹھے ہیں، جن پر ہمارا خیال ہے کہ بہت اعلیٰ سطح کی انکوائری ہونی چاہیے تاکہ تمام چیزوں کو منطقی انجام تک لے جایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس کو انجام تک پہنچانا ہے اسی لیے ہم نے حکومت پاکستان سے درخواست کی اور ہم نے ان سے یہ بھی درخواست کی کہ جو لوگ بغیر کسی ثبوت کے من گھڑت یہ الزام تراشیاں کر رہے ہیں ان کے خلاف پوری قانونی کارروائی کی جائے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی منگل کو ہی حقائق کے تعین کے لیے ایک عدالتی کمیشن سے تحقیقات کروانے کا اعلان کیا ۔ارشد شریف اتوار کی شب افریقی ملک کینیا میں پولیس ناکے پر فائرنگ کے واقعے میں مارے گئے تھے۔ کینیا کی پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق پولیس اہلکاروں نے شناخت میں غلط فہمی پر اس گاڑی پر گولیاں چلائیں جس میں ارشد شریف سوار تھے۔